اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور بھی مکمل ہوگیا جس میں قیدیوں کی رہائی کے شیڈول اور فوج کے انخلا کے طریقہ کار پر بات چیت ہوئی۔ مصرکے شہرشرم الشیخ میں بالواسطہ مذاکرات جاری رہیں گے۔ بالواسطہ مذاکرات کے دوسرے دور میں حماس نے اسرائیل سے 6 اہم رہنماؤں کی رہائی اور مستقل جنگ بندی اورآخری یرغمالی کی رہائی سے پہلے غزہ سے مکمل اسرائیلی انخلا کی ضمانت کا مطالبہ کردیا۔حماس رہنما خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ ڈیل پر تیار ہیں لیکن جنگ کے خاتمے کی ضمانت درکار ہےجن میں حماس نے عالمی نگرانی میں اسلحہ حوالے کرنے، اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا، امداد کی بلا روک ٹوک ترسیل، بے گھرافراد کی واپسی، غزہ کی فوری تعمیر اور قیدیوں کے تبادلے کے شفاف معاہدے سمیت متعدد اہم شرائط پیش کیں.مذاکرات میں آج قطری وزیراعظم شیخ محمدبن عبدالرحمان الثانی اور امریکی ثالث بھی شامل ہوں گے۔مذاکرات میں شرکت کےلیے امریکی مندوب برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف اور ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈکشنر روانہ ہوچکے ہیں ترک انٹیلی جنس چیف ابراہیم قالن کی قیادت میں ترکیے کا وفد بھی مذاکرات میں شامل ہوگا۔
