پاکستان کا خلائی پروگرام جدید ٹیکنالوجی اور ایپلی کیشنز کے نئے دور میں داخل ہوگیا چین کے خلائی اسٹیشن سے سپارکو نے پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ ایچ-ایس ون خلا میں روانہ کر دیا ہے۔ ترجمان اسپارکو کا بتانا ہے کہ پاکستان کا یہ مشن قومی خلائی پالیسی اور وژن 2047 کا ایک اہم سنگِ میل ہے اور ایچ ایس ون انفراسٹرکچر میپنگ اور شہری منصوبہ بندی کے لیے نئی راہیں کھولے گا جب کہ ایچ ایس ون سے سیٹلائٹ سے زرعی منصوبہ بندی اور ماحولیاتی نگرانی میں انقلاب کی توقع ہے۔سیٹلائٹ سیکٹروں اسپیکٹرل بینڈزمیں انتہائی درست معلومات جمع کرنے کی صلاحیت رکھتاہے ایچ ایس ون سےزمین کے استعمال، فصلوں، آبی وسائل، شہری ترقی کا درست تجزیہ ممکن ہوگا۔ ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ سے سی پیک منصوبوں میں جغرافیائی خطرات کی نشاندہی میں معاونت ملے گی یہ مشن پاکستان خلائی ٹیکنالوجی میں خود انحصاری کی جانب مضبوط قدم ہے ایچ ایس ون ملک کو پائیدار ترقی کے لیے ابھرتے ہوئے خلائی رہنماؤں میں شامل کرے گا۔سال دو ہزار پچیس میں خلا میں بھیجا جانے والا یہ پاکستان کا تیسرا سیٹلائٹ ہے. اس سے قبل ای او ون جنوری 2025 اور کے ایس ون جولائی 2025 میں کامیابی سے خلا میں بھیجے جا چکے ہیں۔