فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 20 سے زائد کیسز کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں سے تین اہم کیسز کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاہم ان کے نام ظاہر نہیں کئے گئے ہیں ایف بی آر نے معروف سوشل میڈیا انفلوئنسرز کی ٹیکس چوری کے متعدد کیسز کا پتہ لگانے کے بعد کریک ڈائون شروع کر دیا ہے۔یہ انفلوئنسرز کروڑوں روپے کے اثاثوں، گاڑیوں، کثرت سے بیرون ملک سفر کرنے اور سوشل میڈیا پر پرتعیش طرز زندگی کی نمائش کر رہے ہیں مگر اپنی آمدن اور اثاثوں کو بہت کم ظاہر کرتے ہیں۔ایف بی آر کے مطابق اس انفلوئنسر کے مالیاتی گوشواروں میں پانچ سال کے دوران صرف 4 لاکھ 90 ہزار 800 روپے سے 8 لاکھ 16 ہزار 800 روپے تک کی آمدن ظاہر کی گئی، جو سوشل میڈیا پر دکھائے جانے والے طرزِ زندگی سے مطابقت نہیں رکھتی۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس نے ممکنہ طور پر برانڈ کولیبوریشنز، اسپانسرشپس، اور مواد کی مونیٹائزیشن سے حاصل ہونے والی آمدن چھپائی۔ایف بی آر کا کہنا ہے کہ یہ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح کچھ انفلوئنسرز اور امیر لوگ سوشل میڈیا کی شہرت کو اپنی دولت کی نمائش کے لیے استعمال کرتے ہیں، جبکہ اصل آمدن اور اثاثے چھپاتے ہیں۔ غیر ظاہر شدہ آمدن اور خفیہ اثاثوں کی تحقیقات جاری ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس قوانین کے تحت ملوث افراد کی شناخت فی الحال خفیہ رکھی جائے گی۔