امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کے بانی چانگ پینگ ژاؤ کو معاف کر دیا ہے، ساتھ ہی سابق صدر جو بائیڈن پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے کرپٹو انڈسٹری کے خلاف غیر ضروری جنگ چھیڑ رکھی تھی۔واضحرہے کہ بائنانس کی بنیاد 2017 میں رکھی گئی تھی اور یہ تیزی سے ٹریڈنگ کے حجم کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا کرپٹوکرنسی ایکسچینج بن گیا جس نے چانگ پینگ ژاؤ کو ارب پتی بنا دیا۔کمپنی کے آپریشنز کی تحقیقات کے بعد چانگ پینگ ژاؤ نے 2023 کے آخر میں امریکی منی لانڈرنگ قوانین کی خلاف ورزی کا اعتراف کیا اور 2024 میں چار ماہ کی قید کی سزا کاٹی۔وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا کہ کرپٹو انڈسٹری کو سزا دینے کی خواہش میں، جو بائیڈن انتظامیہ نے چانگ پینگ ژاؤ کو نشانہ بنایا حالانکہ ان پر نہ تو دھوکہ دہی کے الزامات لگائے گئے اور نہ ہی کوئی متاثرہ شخص موجود تھا۔وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق بائنانس تقریباً ایک سال سے چانگ پینگ ژاؤ کی معافی کے لیے کوشاں تھی اور اس نے ٹرمپ خاندان کی کرپٹو کمپنی ورلڈ لبرٹی فائنینشل کی ایک اہم حامی کے طور پر کردار ادا کیا۔چانگ پینگ ژاؤ کی معافی سے ان کا کریمنل ریکارڈ مٹ جائے گا اور اس سے بائنانس کے دوبارہ امریکا میں واپسی کی راہ ہموار ہو سکتی ہے تقریباً دو سال بعد جب اس نے امریکی محکمہ انصاف کی تحقیقات کے تصفیے کے لیے ملک میں اپنی سرگرمیاں معطل کرنے پر اتفاق کیا تھا۔