اسپیکرایاز صادق نے پی ٹی آئی کے 10 گرفتار ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے۔ شیر افضل مروت، عامر ڈوگر، احمد چٹھہ، زین قریشی، زبیرخان، وقاص اکرم، اویس حیدر، احد علی شاہ، نسیم علی شاہ اوریوسف خان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے گئے۔پروڈکشن آرڈر میں حکم دیا گیا ہے کہ پولیس گرفتار ممبران کو اجلاس شروع ہونے سے قبل سارجنٹ ایٹ آرمز کے پاس پہنچائے، اجلاس ختم ہونے کے بعد ارکان کوپولیس کی تحویل میں واپس دےدیا جائےگا۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے بھی تصدیق کی اور کہاکہ اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے گرفتار ایم این ایز کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے اور تمام ارکان کل ایوان میں آئیں گے۔
دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی نے 9 ستمبر کے واقعے کی تحقیقات کیلئے 4 رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنا دی جس کی سربراہی ایڈیشنل سیکرٹری کریں گے اور کمیٹی میں جوائنٹ سیکرٹری ارشد علی، رضوان اللہ شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایاکہ کمیٹی میں قائم مقام سارجنٹ ایٹ آرمز راجہ فرحت عباس بھی شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی کو جلد ازجلد فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ اسپیکر کو پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی 9 ستمبرکوپیش آئے واقعے کے محرکات، پولیس اور سکیورٹی ادارے کس کی اجازت سے پارلیمنٹ میں داخل ہوئے، انہیں اندرآنے کی اجازت کیوں دی؟ ان تمام محرکات کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے گی۔
خیال رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کو گرفتار کیا تھا۔
اسلام آباد پولیس کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی گوہر خان اور شیر افضل مروت کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا جبکہ رات دیر گئے کی گئی کارروائی کے دوران پارلیمنٹ میں اندر موجود پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی زین قریشی، شیخ وقاص اکرم اور مولانا نسیم الرحمان سمیت دیگر کو گرفتار کیا گیا تھا۔