اسلام آباد(نیوز ویلی ) جمعیت علماءاسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کے افغانستان سے مذاکرات کے بیان کو جذباتی قرار دیدیا، یہ جذباتی باتیں ہیں ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں،اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف) نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا ہ میں گورنر راج لگانے کے حالات نہیں ہیں۔
آئینی ترمیم کے حوالے سے بھی اپنی پارٹی پوزیشن واضح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے گزشتہ روز اپنا موقف واضح کردیا ہے ان کا کہنا تھاکہ ہم نے آئینی ترمیم کے حوالے سے اپنی اصلاحات تجویز کی ہیں اگر ہماری تجاویز پر آئینی ترمیم ہوئی تو ہم اس پر غور کریں گے۔ خیبر پختونخوا ہ میں حالات اچھے بھی نہیں ہیں مختلف اضلاع میں امن و امان کی صورتحال مخدوش ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور نے گزشتہ روز افغانستان سے مذاکرات کیلئے اپنا وفد بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔علی امین گنڈاپور نے وفد بھیجنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذاکرات کرکے جو خون بہہ رہا ہے اسے روکیں گے۔ انہوں نے شکوہ کیا تھا کہ ایپکس کمیٹی میں متعدد بار وفد بھیجنے کی درخواست کی لیکن کسی نے توجہ نہیں دی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے ایپکس کمیٹی کی متعدد اجلاسوں میں کہا کہ ہماری پولیس اور عوام کا اعتماد ختم ہو چکا تھا۔ آپ معاملات کو کہاں لے کر جا رہے ہیں، مگر انھیں پرواہ ہی نہیں تھی۔ ہمارا خون بہہ رہا ہے، مگر انھیں پرواہ ہی نہیں ہے۔ میں نے کہا تھاکہ افغانستان سے بات کرو، وہ ہمارے پڑوسی ہیں، مجھے وفد بھیجنے دو، مگر انھیں پرواہ ہی نہیں ہے کیونکہ خون ہمارا بہہ رہا تھا۔
علی امین گنڈا پورنے سوال کرتے ہوئے کہاتھا کہ کیا ہمارے لوگوں کا خون پانی ہے؟ میں کب تک برداشت کروں گا۔ آپ کی اپنی پالیسی ہے تو اپنی پالیسی اپنے پاس رکھو، وہی پالیسی جس کی وجہ سے ہمارے لوگ مر رہے ہیں اور آپ کو پرواہ ہی نہیں۔ میں اعلان کرتا ہوں کہ اب میں خود افغانستان سے بات کروں گا۔ میں بطور صوبہ بات کروں گا۔