علیمہ خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آخری انصاف کی جگہ ہےیہ سپریم کورٹ کے حقوق سلب کرنے جارہے ہیں یہ ہمیں کبھی بھی ملٹری کورٹ میں لے جائیں گے ہمارے بہت سے لوگ اور ہمارابھانجہ بھی ملٹری جیل میں ہے۔
بانی چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے بعد سنٹرل جیل اڈیالہ کے باہر موجود میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے علیمہ خان نے خدشہ ظاہر کیا کہ یہ ہمیں کبھی بھی ملٹری کورٹ میں لے جائیں گے عمران خان نے بھی کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو عوام نے بچانا ہے ۔
سپریم کورٹ پر پہلے بھی حملہ ہوا تھا اب دوبارہ حملہ ہوگا مگرسپریم کورٹ آخری انصاف کی جگہ ہےیہ سپریم کورٹ کے حقوق سلب کرنے جارہے ہیں یہ ہمیں کبھی بھی ملٹری کورٹ میں لےجائیں گے ہمارے بہت سے لوگ ملٹری جیل میں ہیں ہمار بھانجہ بھی ملٹری جیل میں ہے کسی کو معلوم نہیں کہ ان کو کب اور کتنی سزا ہوجائے گی۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ اب یہ قانون لانا چاہتے ہیں کہ کسی کو بھی اٹھا کر لے جائیںیہ سپریم کورٹ کو اپنے ماتحت کرنا چاہتے ہیں موجودہ اسمبلی کے پاس مینڈیٹ ہی نہیں، سب نمائندوں کو مجبور کیا جارہا ہےسپریم کورٹ کو بچائیں گےتو جمہوریت اور آزادی کو بچائیں گےیہاں انصاف نہیں مل رہا۔
آج جج صاحب بہت مجبور لگ رہے تھےجج صاحب کو ہدایت آئی ہے کہ روزانہ سماعت کریں اس وقت صرف نئے توشہ خانہ کیس میں عمران خان جیل میں ہیں جج نے جلد عمران خان کو سزا دینی ہے عمران خان کو پھر ہائی کورٹ میں جانا پڑے گا ۔
یہ اسی طرح کیس بنا کر کئی مہینوں تک عمران خان کو جیل میں رکھیں گےہمارے اپنے لوگ بہت بڑے لیڈر کے ساتھ کیا کررہے ہیں ہم ہر چیز کے لیے تیار ہیں، اگر انھوں نے کربلا بنانا ہے تو ہم تیار ہیں ۔
لاہور میں نکلیں گے پورا لاہور نکلے گااگر یہ کاوٹیں رکھیں گے تو ہم ہٹا دیں گےلوگوں کو اتنا مشکل میں نہ ڈالیں کہ کل آپ نتائج برداشت نہ کرسکیں عمران خان 15 ماہ سے جیل میں ہیں اب ہم سب جیلیں بھریں گےہم نے کبھی کوئی ایسا جلسہ نہیں کیا کہ جس کا این او سی نہ ہو، اب ہم اپنا آئینی حق استعمال کریں گے۔