ٹورنٹو میں سکھ رہنما کے قتل کے بعد کینیڈا اور بھارت کے درمیان سفارتی تنازع بڑھ گیا.دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے ہائی کمشنرز سمیت چھ،چھ سفارتکاروں کوملک بدر کردیاکینیڈین پولیس نے بھارتی سفارت کار کی خفیہ سرگرمیوں کے ثبوت پیش کردیے .
پولیس نےبتایا کہ انڈین ہائی کمشنراپنی سرکاری حیثیت کا فائدہ اٹھا رہے تھے.دوسری جانب کینیڈین وزیراعظم نے بھی مودی سرکار کو کھری کھری سنادی جسٹن ٹروڈوکا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت نے کینیڈینز کےخلاف جرائم کی حمایت کا سوچنے میں غلطی کی.انہوں نے کہا کہ نے واضح کیا کہ سفارتی محاذ آرائی نہیں چاہتے، لیکن کوئی ملک ہماری سرزمین پر ہمارے ہی شہریوں کو مارنے میں ملوث ہو ہم برداشت نہیں کریں گے. بھارت نے بھی کینیڈین ناظم الامور اسٹیورٹ وہیلر کو طلب کرنے کے چند گھنٹے میں کینیڈا کے چھ سفارت کاروں کو ملک بدر کر نے کا اعلان کیا اور انہیں انیس اکتوبر رات بارہ بجے سے پہلے نئی دہلی چھوڑنے کا کہہ دیا.ترجمان بھارتی وزارت خارجہ نےبیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈین حکومت کے اقدامات نے ہندوستانی سفارتکاروں کی حفاظت کو خطرے میں ڈال دیاہے.