جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جب غنڈہ گردی ہوگی تو ہم بھی اپنا رویہ بدلیں گے۔
مجوزہ آئینی ترمیم پر جمعیت علمائے اسلام (ف) اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کا طویل اجلاس ہوا۔ آئینی ترامیم کے مسودے پر مشاورت ہوئی۔
بعد ازاں پی ٹی آئی قیادت کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مجوزہ آئینی ترمیم پر تین ہفتوں سے بات چیت اور مشاورت کا عمل جاری ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مذاکرات کے دوران ہمارے ارکان کو اغوا کیا جاتا ہے، بڑی بڑی پیشکشیں اور دھمکیاں دی جاتی ہیں، حکومتی ہراساں کرکے ہراساں کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے تمام اراکین اسمبلی کو آرٹیکل 63 اے کے تحت نوٹس بھیجے ہیں، ہمارے اراکین اپنی پارٹی کے فیصلے کے مطابق ووٹ ڈالنے کے پابند ہیں، ترمیم کو زبردستی منظور کیا گیا تو قبول نہیں کریں گے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے مولانا صاحب کے ساتھ بات چیت میں بڑے دل سے حصہ لیا اور پہلے ہی فیصلہ کر لیا ہے کہ ملکر ان کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔