اسپین میں ریکارڈ طوفانی بارشوں اور سیلاب کے بعدہلاکتوں کی تعداد دوسو سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ متعدد زخمی افراد زخمی ہیں۔درجنوں افراد اب بھی لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لئے ڈرونز اور سراغ رساں کتوں کی مدد لی جا رہی ہے۔ جنوبی اور مشرقی علاقوں میں ہونے والی مسلسل بارشوں کے باعث دریا اور ڈیم اُبل پڑے۔مشرقی صوبے ویلنسیا میں نظام زندگی درہم برہم ہوگیا۔ متعدد سڑکیں اور پل بہہ گئے، وزیراعظم نے اسپین میں تین روزہ قومی سوگ کا اعلان کر دیا۔ گزشتہ پانچ دہائیوں میں یورپ میں آنے والے بدترین طوفان سے مشرقی ویلنسیامیں دو سو دو افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ جبکہ کاسٹیلا لا منچا اور اندلس میں تین افراد ہلاک ہو ئے۔بہت سی سڑکیں اب بھی گاڑیوں اور ملبے کے ڈھیر کی وجہ سے بند ہیں،عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سیلابی ریلہ رہائشی علاقوں میں داخل ہوگیا اور اپنے راستے میں آنے والی ہر چیز کو تہس نہس کرکے رکھ دیا۔ مکانات تباہ ہوگئے اور سڑکیں بہہ گئیں۔شہریوں نے گھروں کی چھتوں پر پناہ لی جنھیں ہیلی کاپٹرز کے لیے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔ ریلیف کیمپ قائم کردیے گئے۔ امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ متعدد افراد کے لاپتا ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔بیلاریک جزائر، کاتالونیا اور ویلنسیا میں موسم کا تازہ الرٹ جاری کیا گیا ہے، جہاں ہفتے کے اختتام پربارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔ شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ امدادی کارکنوں نےکنونشن سینٹر میں عارضی مردہ خانہ بھی کھول دیا ہےمشرقی اسپین میں تباہ کن سیلاب سے متاثر ہونے والے نوےفیصد سے زائد گھروں میں جمعے کے روز بجلی بحال ہو گئی تاہم ہزاروں افراد اب بھی بجلی سے محروم ہیں۔