کیا ٹرمپ کی بہو لاراعمران خان کی رہائی میں کردار ادا کرسکتی ہیں

عمران خان کی مشکلات کے حل کے لئے لارا کا تذکرہ پاکستانی میڈیا پر ہو رہا ہے کیوں کہ پاکستان تحریک انصاف کی سابق حکومت میں کابینہ کے رکن اور عمران خان کے قریبی ساتھی ذوالفقار بخاری نے عندیہ دیا ہے کہ وہ نو منتخب صدر کی ٹیم کے اہم ارکان، جن میں ان کی بیٹی اور داماد بھی شامل ہیں، سے ملاقات کریں گے۔ امریکہ صدارتی انتخابات سے تقریبا ایک ہفتہ قبل ہی 30 اکتوبر، 2024 کو تحریک انصاف کی ایک ٹیم نے لارا سے میری لینڈ میں ملاقات کی تھی جس پی ٹی آئی امریکہ کے رہنماؤں اور پاکستانی نژاد امریکی پروفیشنلز نے شرکت کی۔پی ٹی آئی کے جاری بیان کے مطابق اس وفد کی قیادت سجاد برکی، ڈاکٹر عثمان ملک اور عاطف خان نے کی اور انہوں نے عمران خان پر ہوئے مبینہ جبر اور پاکستان کے سیاسی بحران پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ بیان کے مطابق لارا نے ان مسائل پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وعدہ کیا کہ اگر ٹرمپ دوبارہ اقتدار میں آئے تو ریپبلکن نیشنل کمیٹی ان معاملات پر بات چیت کرے گی۔ی ٹی آئی ٹرمپ کی اقتدار میں واپسی کو دونوں ملکوں کے درمیان سازگار پالیسیوں کے فروغ کا ایک اہم موقع سمجھتی ہے۔امریکہ کے 47 ویں منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ جب انتخابات میں واضح اکثریت حاصل کرنے کے بعد بدھ کو فلوریڈا میں اپنی فتح کا جشن اور وکٹری اسپیچ کے لیےا سٹیج پر آئے تو وہاں جو شخصیت نمایاں طور پر نظر آئیں ان میں ٹرمپ کی بہو لارا بھی شامل تھیں۔لارا نے ٹرمپ کی نئی دست راست خاتون کے طور پر سامنے آئی ہیں .یہ حیثیت پہلے ان کی بیٹی ایوانکا کے پاس تھی ۔ اسٹیچ پر وہ جس جگہ کھڑی تھیں اس سے اس بات کا احساس ہوتا ہے کہ وہ اب ٹرمپ کے زیادہ قریب ہیں۔لارا انتہائی اہم ریپبلکن نیشنل کمیٹی کی رکن بھی ہیں۔ کمیٹی کی شریک چیئر کی حیثیت سے لارا ٹرمپ ریپبلکن پارٹی کے اندر کافی اثر و رسوخ رکھتی ہیں.ایوانکا، جو 2016 اور 2020 کی انتخابی مہمات میں کلیدی کردار ادا کر چکی ہیں اس بار ایک طرف رہتے ہوئے اپنے شوہر جیرڈ کشنر کے ہمراہ تقریب میں شریک ہوئیں، جبکہ لارا ٹرمپ کے شانہ بشانہ کھڑی رہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں