کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ انٹرنیٹ اور وی پی این بندش پر ہم سے مشاورت نہیں کی گئی، فیصلے کرنے والوں کو وی پی این کا پتہ ہی نہیں، انٹرنیٹ وی پی این معاملے پر حکومت مشاورت کرتی تو سمجھاتے۔انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ اسپیڈ پر حکومت جھوٹ بول رہی ہے .انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا کہ سڑک پل اور عمارتیں بنائی جاتی تھیں، اب زمانہ وی پی این اور انٹرنیٹ اسپیڈ کا ہے، یہ کہتے ہیں کہ حکومت فور جی سروس دےرہی ہے، فور جی انٹرنیٹ کے حوالے سے جھوٹ بولا جاتا ہے، تھری جی انٹرنیٹ سروس دی جا رہی ہے، اب انٹرنیٹ اسپیڈ مزید سست کردی گئی ہے۔بلاول بھٹو نےحکومت پر تنقید کرتے ہوے کہا کہوہ جوڈیشل کمیشن سے احتجاجاً علیحدہ ہوئے، ن لیگ معاہدے پر عمل نہیں کررہی، آئين سازی کے وقت کی گئی باتوں سے پيچھے ہٹ گئی ہے۔ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ معاہدے پر عمل درآمد کیا ہوا ہے، مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کےساتھ معاہدے کی خلاف ورزی کر رہی ہے، طے ہوا تھا کہ پی ایس ڈی پی مشاورت سے بنائی جائے گی، میں 26ویں ترمیم میں مصروف تھا، حکومت نے پیٹھ پیچھے کینالز کی منظوری دی، میں سمجھتا ہوں اتفاق رائے کے مختلف طریقے ہوسکتےہیں، حکومت کینالز پر جو طریقہ اپنا رہی ہے وہ ٹھیک نہیں، ذمہ داری ہے کہ سی ای سی کو زمینی حقائق سے آگاہ کروں۔بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ امریکا سے تعلقات اتنے اچھے نہیں جتنے ہونے چاہئیں.