اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ جو کوئی بھی غزہ سے مغویوں کو لائے گا اسے ایک مغوی کے بدلے 50 لاکھ ڈالر دیے جائیں گے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے گزشتہ روز غزہ کے ایک علاقے کا دورہ کرکے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو کوئی بھی ہمارے پاس ایک مغوی لائے گا اسے پچاس لاکھ ڈالر دیے جائیں گے اور اسے اپنے خاندان سمیت غزہ سے نکلنے کے لیے محفوظ راستہ بھی دیاجائیگا۔ اسرائیلی حکام کا اندازہ ہے کہ ابھی بھی ایک سو ایک اسرائیلی حماس کے پاس یرغمال ہیں اور ان میں سے کچھ کی موت بھی واقع ہوگئی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے مزید کہا کہ فیصلہ آپکا ہے کیونکہ نتیجہ پھر بھی وہی رہے گا اور ہم سب مغویوں کو واپس لائیں گے۔ دوسری جانب اسرائیل میں یرغمالیوں کی محفوظ بازیابی اور جنگ بندی ڈیل کے لیے احتجاج مسلسل جاری ہے اور اسرائیلی شہری نیتن یاہو حکومت پر جنگ بندی کے لیے دباؤ بڑھا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ7 اکتوبر 2023 کو حماس کے جنگجو اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کو یرغمال بنا کر غزہ لائے تھے اسرائیل ایک سال سے غزہ میں کارروائی کرنے کے بعد بھی ان میں سے صرف چند لوگوں کو فوجی آپریشن کے زریعے ہی آزاد کروا سکا جب کہ بقیہ یرغمالی یا تو کسی معاہدے کے نتیجے میں آزاد کیےگئے یا ابھی حماس کی قید میں ہیں۔