محسن نقوی نے میڈیا سے گفتو کرتے ہوئے کہا کہ ایک خفیہ لیڈرشپ یہ سب کنٹرول کررہی ہے جو پی ٹی آئی میں ہر کسی سے زیادہ طاقتور ہے، انہوں نے کہا کہ مظاہرین کے پاس آنسو گیس کے شیلز کی موجودگی ظاہر کرتی ہے کہ پختونخوا کی حکومت کے سارے وسائل اس احتجاج میں لگ رہے ہیں، ایک شیل کی قیمت 4500 روپے ہے، اتنا مہنگا احتجاج کون کرسکتا ہے.وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میں پنجاب سے ایک بھی شخص نہیں آیا.سب لوگ خیبر پختونخوا سے آئے ہیں، ان میں 2 ہزار وہ لوگ بھی شامل ہیں جو تربیت یافتہ ہیں، ان میں سے بہت سے لوگوں کی شناخت کرلی گئی ہے۔ ان کے بیک گراؤنڈ ہم نے چیک کرالیے ہیں کہ وہ لوگ کون ہیں، یہ جلد آپ کو بھی پتہ چل جائے گا، انہوں نے کہا کہ ہم ڈی چوک پر فائرنگ شروع کردیں تو کوئی بندہ نہیں آئے گا لیکن ہم نے ایسا نہیں کرنا۔محسن نقوی نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد کو اختیار دے دیا ہے کہ اب مظاہرین سے جیسے چاہیں نمٹیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ کوئی جانی نقصان ہو۔محسن نقوی نے کہا کہ تحریک انصاف کی قیادت بات کرنا چاہتی تھی لیکن وہ ایک چیز سب پر بھاری ہے۔ پتہ نہیں اُس نے پارٹی کو کب ٹیک اوور کرنا ہے۔ اُس کے ارادے کچھ اور ہیں اِن کے ساتھ ہاتھ ہو جائے گا۔