پولیس نے مطیع اللہ جان کو گرفتار کرکے تھانہ مارگلہ میں منتقل کر دیا ہے۔ مطیع اللہ جان کے خلاف مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا .ایف آئی آر کے مطابق پوکیس نے تیز رفتار گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا گیا.ڈرائیور نے پولیس اہلکاروں مارنے کی غرض سے گاڑی چڑھا دی.اور انکو تیز رفتار گاڑی سے مارنے کی کوشش کی گئی ایف آئی آر کے ملزم نشے کی حالت میں پایا گیا.جبکہ گاڑی کی سیٹ کے نیچے سے آئس برآمد ہوئی. پولیس کی جانب سے درج مقدمے کے مطابق بعد میں گاڑی روکنے پر ایک شخص ڈرائیونگ سیٹ سے اترا جس کے شناحت مطیع اللہ جان ولد عبدالرزاق خان عباسی کے نام سے ہوئی ہے۔ ایف آئی آر میں مقدمے میں سنگین نتائج کی دفعات بھی شامل ہیں .کمیٹی ٹو پرٹیکٹ جرنلسٹ کی طرف سے مطیع اللہ جان کی گرفتاری کی مذمت کی گئی ہے۔جمعرات کی صبح مطیع اللہ جان کے بیٹے نے سادہ کپڑوں میں ملبوس نامعلوم افراد کی جانب سے اپنے والد کے اغوا کیے جانے کے خلاف تھانہ جی نائن میں درخواست دائر کی تھی۔ تاہم بعد ازاں معلوم ہوا کہ وہ اسلام آباد پولیس کی تحویل میں ہیں اور ان کے خلاف باقاعدہ مقدمہ درج ہوا ہے.