انسداد دِہشتگردی عدالت اسلام آباد نے صحافی مطیع اللہ جان کی 10 ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔دو روز قبل اسلام آباد سے گرفتار ہونے والے صحافی مطیع اللہ جان کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا گیا۔ مطیع اللہ جان کو اے ٹی سی جج طاہر عباس سپرا کے روبرو پیش کیا گیا۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے سماعت کی. عدالت نے مطیع اللہ جان کی 10 ہزار روپے کے مچلکوں پر ضمانت منظور کی عدالت نے مطیع اللہ جان کو رہا کرنے کا حکم دیدیا۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے جمعہ کے روز سینئر صحافی مطیع اللہ جان کے دو روزہ جسمانی ریمانڈ کا انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔ واضح رہے کہ مطیع اللہ جان کو تحریک انصاف کے دور حکومت میں بھی 21 جولائی 2020 کو بیٹے کے اسکول کے باہر سے اغوا کیا گیا تھا، تاہم کچھ گھنٹے بعد ہی انہیں اسلام آباد کے قریب فتح جنگ کے صحرائی علاقے میں چھوڑ دیا گیا تھا۔
متعلقہ خبریں
”مطیع اللّٰہ جان کی ضمانت منظور رہائی کا حکم“ ایک تبصرہ
اپنا تبصرہ لکھیں Cancel reply
مطیع اللہ جان کی گرفتاری ہی حکومت کی جانب سے بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے،اگر کچھ نہیں کیا تھا تو گرفتار کرنے کی کیا ضرورت تھی؟وزیراعظم کہنےلگے کہ آپریشن میں فوج کےسربراہ نے بھرپور تعاون فراہم کیا اب وزیرداخلہ کی جانب سےموقف آیا کہ فوج کا اس سےکوئی تعلق نہیں تھا ،قوم کس کی بات پر یقین کرے اور کس کی بات پر نہیں ؟
حکومت خود ایسےاقدامات کرکےاپنےموقف کو کمزرو کرتی ہےایک سیاسی احتجاج کےخلاف ایسی کارروائی کرنا اور پھر اس پر جو صحافی رپورٹ کرے اس کو بھی اٹھالینا یہ ثابت کرتا ہےکہ (دال میں کچھ کالا نہیں پوری دال ہی کالی ہے)