اسرائیلی فوج کی جانب سے شام پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے شامی آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شام کا دارالحکومت دمشق زوردار دھماکوں سے گونج اُٹھا۔اسرائیلی آرمی ریڈیو کے مطابق اسرائیلی فوج نے شام میں ڈھائی سو سے زائد اہداف پر فضائی حملے کیے جو تاریخ کے سب سے بڑے حملے قرار دئیے جا رہے ہیں. برطانیہ میں قائم جنگی مانیٹر کے مطابق اسرائیل اتوار سے شامی کی اہم ترین فوجی تنصیبات کو نشانہ بنا کر تباہ کر رہا ہے۔اسرائیل نے شمالی دمشق میں برزہ کے علاقے میں سائنٹیفک سٹڈیز اینڈ ریسرچ سینٹر پر دوبڑے حملے کئے، قمشلی ہوائی اڈا، شنشار ہوائی اڈا اور عقبہ ہوائی اڈا صیہونی حملوں سے مکمل تباہ ہوگیا۔دیرا گورنریٹ پر اسرائیلی حملوں میں دو شہری مارے گئے منبج کے قریبی گاؤں زرفان میں ترک حمایت یافتہ سیریئن نیشنل آرمی (ایس این اے) نے حملے کیے جس کے نتیجے میں دس افراد ہلاک ہو گئے۔سرائیلی وزیر خارجہ جدعون ساعر نے بیت المقدس میں صحافیوں کو بتایا کہ اسرائیل تذویراتی اسلحے پر حملے کر رہا ہے مثلا باقی ماندہ کیمیائی ہتھیار یا دور تک مار کرنے والے راکٹ اور میزائل تا کہ یہ انتہا پسندوں کے ہاتھوں میں نہ جائیں۔