پاکستان کی کیبل کو آج افریقہ سے گزرنے والی 45 ہزار کلومیٹر طویل جدید انٹرنیٹ کیبل کے ساتھ منسلک کر دیا جائے گا، آئی ٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کیبل 180 ٹیرا بائٹس فی سیکنڈ تک ڈیٹا ٹرانسفر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔جس سے سوشل میڈیا ایپس سمیت انٹرنیٹ کی اسپیڈ بڑھے گی۔ملک میں انٹرنیٹ اسپیڈ کے مسائل کی وجہ سے فری لانسر اور آن لائن کام کرنے والوں کا نقصان ہو رہا ہے جس کی وجہ سے اسپیڈ کے مسائل پر تنقید کی جا رہی ہے۔45 ہزار کلو میٹر طویل زیرِ سمندر انٹرنیٹ کیبل کو پاکستان سے جوڑنے کے لیے کام جاری ہے۔فرانسیسی کمپنی زیرِ سمندر انٹرنیٹ کیبل کی تنصیب کا کام کر رہی ہے۔