امریکی شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی آگ پر قابو نہ پایا جاسکا۔اب تک سات افراد ہلاک ہوگئے ۔جنوبی کیلی فورنیا کی انتظامیہ کے مطابق جنگلات میں بھڑک اٹھنے والی آگ سے لاس اینجلس شہر اور آس پاس کے علاقوں سے تقریباً ایک لاکھ اسی ہزار افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔آگ نے دس گھر تباہ اور ہزاروں ایکٹر اراضی پر جنگل کو جلا کر خاکستر کر دیا۔امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں جنگل کی آگ کئی ہزار ایکڑ تک پھیلنے کے بعد حکام پریشان ہیں، ان کا کہنا ہے کہ آگ کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے کسی نے اس علاقے پر ایٹم بم گرا دیا ہو۔ابتدائی تخمینوں میں بتایا گیا ہے کہ اب تک آگ سے املاک کو آٹھ ارب ڈالر سے زیادہ نقصان پہنچ چکا ہے.حکام کے مطابق آگ پر قابو نہ پایا گیا تویہ قدرتی سانحات میں امریکی تاریخ کا بدترین واقعہ بن جائےگا.ابتدائی تخمینوں میں بتایا گیا ہے کہ اب تک آگ سے املاک کو آٹھ ارب ڈالر سے زیادہ نقصان پہنچ چکا ہے.نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آگ سے نقصان کی ذمہ داری گورنرکیلیفورنیا پر عائد کردی ڈیموکریٹ گورنر سےمستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وجہ سے امریکا کے خوبصورت ترین علاقوں میں سے ایک جل کر راکھ ہوگیا.