لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو رہا کرنے کے بعد ہی معاملات آگے بڑھ سکیں گےاعتماد میں فقدان کی وجہ سے مذاکرات کامیاب نہیں ہو پا رہے۔ بار بار ٹریپ کیا جا رہا ہے لیکن دھوکہ میں نہیں آئیں گے سول نافرمانی کی تحریک حکومت برداشت نہیں کر پائے گی.اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں سردار لطیف کھوسہ کا مزید کہنا تھا کہ فسطائیت کی انتہا پر معاملات پہنچ گئے ہیں سانس تک نہیں لیا جارہا ہے. حکومت کی طرف سے دھرنا، احتجاج کے دوران قتل و غارتگری کی گئی ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے سول نافرمانی کی کال سوچ سمجھ کر دی ہے۔ بیرسٹر گوہر اور میری بات میں کوئی فرق نہیں ہے، ہمارے پاس جو جسد خاکی آئے ان کی تعداد 12 ہیں، باقی لوگ خود سے اپنے پیاروں کی لاشیں ریکارڈ پر نہیں لارہے، 1900زخمی لوگ ڈر کی وجہ سے سامنے نہیں آ رہے کہ جیل میں ڈال دیا جائیگا۔ آئی جی اسلام آباد نے غلط بیانی کی ہے،بیرسٹر گوہر اور سیف کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں بھی اعتماد کا فقدان ہے.گوہر اور سیف کی ملاقات کے بعد بشری بی بی نے شرط رکھی تھی کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ان کی ملاقات کروائی جائے بعد میں یہ بھی کہا کہ اگر میری ملاقات نہیں ہوسکتی تو کانفرنس کال ہر بات کروا دی جائے۔