سموگ کا باعث بننے والی فیکٹریوں کو گرانے کا حکم.خصوصی طلبہ کو تین ماہ کی چھٹی

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدارک کے لئے درخواستوں پر تحریری حکم جاری کرتے ہوئےبڑے احکامات جاری کرد ئیے.لاہور ہائی کورٹ نے فصلوں کی باقیات جلانے والوں کے خلاف ایکشن تیز کرنے کا حکم دے دیا عدالت نے محکمہ اسکول ڈیپاٹمنٹ کو اسکولز کے بچوں کو پک اینڈ ڈراپ کے لیے بسیں دینے کی تفصیلی رپورٹ جمع کروائے بھی حکم دیا ہے جبکہ آلودگی کا باعث بنانے والی فیکٹریوں کو گرانے کا تحریری حکم جاری کردیا .عدالتی حکم میں کہا گیا کہ سرگودھا میں فیکٹریوں کی آلودگی کو مانیٹرنگ کرنے کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں، عدالت نے ٹولنٹن مارکیٹ سے متعلق تفصیلی رپورٹ بھی آئندہ سماعت پر طلب کر لی۔علاوہ ازیں پنجاب میں اسموگ کو آفت قرار دیے جانے کے بعد انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی ( ای پی اے) نے لاہور کے تمام اسپیشل ایجوکیشن اسکولوں کو آلودہ ہوا کے حوالے سے حساس طبیعت یا طبی علامات رکھنے والے تمام طلبہ کو جمعہ سے 3 ماہ کی تعطیلات پر بھیجنے کا حکم دے دیا۔صوبائی حکومت نے پنجاب نیشنل کلائمیٹ ایکٹ 1958 کے سیکشن 3 کے تحت سموگ کو آفت قرار دیتے ہوئے صوبے بھر کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ریلیف کمشنرز کے اختیارات سونپ دیے ہیں، ڈی کمشنرز اسموگ پر قابو پانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کے مجاز ہونگے.حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ٹریفک رکاوٹ کا باعث بننے والی پارکنگز کا خاتمہ کیا جائے گا، پانی کے بغیر سٹون کرشرز کے استعمال پر پابندی عائد ہوگی،ایمیشن کنٹرول سسٹم کے تحت صنعتی یونٹس چلانے پر پابندی ہو گی۔

اپنا تبصرہ لکھیں