پاکستان تحریک انصاف کا احتجاجی قافلہ خیبر پختونخوا سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں پنجاب کی حدود میں داخل ہو چکا ہے.سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے پاکستان تحریک انصاف کا مرکزی قافلہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی کی قیادت میں اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے جو اس وقت پنجاب کی حدود میں داخل ہوگیا ہے جو اس وقت برہان کے قریب ڈھوک گھر پہنچ گیا۔اٹک کی حدود میں داخل ہوتے ہی قافلے پر پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی۔اسلام آباد کے داخلی راستوں کو مختلف جگہوں سے سیل کر دیا گیا ہے جبکہ تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب سے اس کے قافلے جلد اسلام آباد میں داخل ہوں گے۔اتوار کو دارالحکومت میں 26 نمبر چُنگی کنٹینر لگا کر مکمل سیل کر دیا گیا تھا اور وہاں رینجرز کو بھی تعینات کر دیا گیا جبکہ سری نگر ہائی وے بھی زیرو پوائنٹ کے مقام پر بند ہے۔اسلام آباد موٹروے پر کہیں خاردار تاریں تو کہیں رکاوٹیں لگائی گئی ہیں، خیبر پختونخوا اور کشمیر سے مری آنے والی رابطہ سڑکوں پر خندقیں کھود دی گئیں، گھوڑا گلی کے مقام پر سڑک پر مٹی کے پہاڑ بنا دیے گئے، اٹک میں جی ٹی روڈ مکمل طور پر بند ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں قافلے میں اسد قیصر، عاطف خان، شہرام ترکئی، فیصل جاوید سمیت مرکزی و صوبائی قائدین اور ارکان اسمبلی شامل ہیں۔