پی ٹی آئی نے اسلام آباد دھرنے کی تیاری مکمل کرلی ہے جبکہ پارٹی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس سلسلے میں 10 ہزار کارکن پہلےہی اسلام آباد، راولپنڈی اور قریبی علاقوں میں پہنچ چکے ہیں۔ دوسری جانب حکومت نے اسلام آباد میں 2 ماہ کے لیے دفعہ 144 بھی نافذ کردی گئی ہے جس کے تحت 5 یا اس سے زائد افراد کے تمام عوامی اجتماعات، جلوسوں، ریلیوں اور مظاہروں پر پابندی عائد ہوگی۔ حکومت نے بھی پی ٹی آئی کے احتجاج اور ممکنہ دھرنے سے نمٹنے کے لیے تیاریاں شروع کردی ہیں اور اس سلسلے میں وفاقی دارالحکومت میں سکیورٹی انتظامات سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسلام آباد پولیس نے 22 نومبر سے رینجرز اور ایف سی کے9 ہزار اہلکار مانگ لیے ہیں جب کہ پولیس حکام کی جانب سے اینٹی رائٹس کٹس بھی طلب کی گئی ہیں۔ دوسری جانب مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ 24 نومبر کو ڈی چوک پر پہنچ کر حکومت کو سرپرائز دیں گے۔بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ 24 نومبر کو ہر ممکن طریقے سے اسلام آباد پہنچنے کی کوشش کریں گے اور ڈی چوک پر پہنچ کر حکومت کو سرپرائز دیں گے۔ ان کی زور آزمائی کوئی نئی بات نہیں یہ پہلے بھی ہوتا رہا ہے، ہماری حکمت عملی بنی ہوئی ہے