شامی اپوزیشن فورسز کے مختلف شہروں اور دارالحکومت دمشق پر کنٹرول کے بعد صدر بشار الاسد ملک سے فرار ہوگئے۔روسی خبر رساں ایجنسیوں نے کریملن کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ شام کے صدر بشار الاسد اور ان کا خاندان روس پہنچ گئے ہیں اور روسی حکام نے انہیں سیاسی پناہ دے دی ہے۔ان کے روس پہنچنے سے قبل یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ وہ طیارہ حادثے میں ہلاک ہوگئے جب کہ ان کے طیارے نے ریڈار سے غائب ہونے سے قبل ایک غیر معمولی راستہ اختیار کیا تھا۔بشار الاسد کی طیارہ حادثے میں ہلاکت کی متضاد خبریں سامنے آ رہی تھی۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں باغیوں کے داخل ہونے سے پہلے ہی بشار الاسد طیارے میں نامعلوم مقام کی جانب روانہ ہو گئے تھے۔بشار الاسد کے طیارے ریڈار ڈیٹا کے مطابق بشار الاسد کے طیارے کو 8725 فٹ کی بلندی سے مسلسل نیچے کی جانب آتے دیکھا گیا طیارے نے ابتدائی طور پر شام کے ساحلی علاقے کی جانب رخ کیا جو بشار الاسد کے علوی فرقے کا گڑھ ہے لیکن پھر اچانک موڑ لیا اور کئی منٹ تک مخالف سمت میں پرواز کرتے ہوئے ریڈار سے غائب ہوگیا۔ تاہم ان کے جہاز حادثے سے متعلق ساری خبریں افواہیں ثابت ہوئیں اور بشارالاسد خاندان سمیت روس پہنچ گئے۔