خصوصی گفتگو میں خواجہ آصف کا کہناتھاکہ عمران خان نے اتنی وارداتیں کی ہیں کہ ان کیلئے آئینی ترمیم کی ضرورت نہیں، وہ صرف آئینی ترمیم نہیں بلکہ پاکستان کی ہر چیز کو اپنے ساتھ نتھی کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اپنے آپ کو ہر چیز کا محور سمجھتے ہیں، انہوں نے چار سال جو گل کھلائے ہیں ان پر نظر دوڑائیں، 9 مئی کو بغاوت کرنے کی کوشش کی گئی، 9 مئی واقعے میں فوج کے ادارے میں بھی لوگ موجود تھے جو فیض کے ساتھ تھے۔
یہ پبلک ڈاکومنٹ ہے کوئی سیکریٹ نہیں، آئینی ترمیم ضرور ہوگی پی ٹی آئی نے بھی دسمبر تک وقت مانگا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ آئینی ترمیم کا مقصد احتساب ہی نہیں بلکہ اداروں میں طاقت کا توازن ہے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز کی مدت ملازمت میں اضافے اور نئی آئینی عدالت کے قیام سمیت دیگر ترامیم کی منظوری کیلئے گزشتہ دنوں قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس طلب کیے گئے تھے۔
تاہم مولانا فضل الرحمان اور اپوزیشن کے اعتراضات اور تجاویز کے باعث آئینی ترامیم منظوری کیلئے قومی اسمبلی میں پیش نہ کی جاسکیں