اسرائیل امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے. ترک صدر طیب اردوان

استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ نیتن یاہو کی حکومت خطے میں امن کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ اسرائیل نے یمن، لیبیا، شام پر جارحیت کے بعد ایران پر حملہ کردیا ہے اسرائیل کی ایران پر جارحیت کی مذمت کرتے ہیں۔اسرائیل پورے خطے کو آگ میں جھونکنا چاہتا ہے،صہیونی ریاست جنگ کے دائرے کو وسعت دینے کے لیے کام کر رہی ہے۔صدر اردوان نے خبردار کیا کہ اسرائیل کی موجودگی میں خطے میں کبھی امن قائم نہیں ہو سکتا۔ اسرائیلی حکومت نے ثابت کیا ہے کہ وہ امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے اور جو کوئی بھی سفارتی حل چاہتا ہے اسے سب سے پہلے اسرائیلی رکاوٹ کا سامنا ہوتا ہے۔ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملے امریکا کے ساتھ نئے جوہری مذاکرات سے قبل کیے گئے جن کا مقصد ان مذاکرات کو سبوتاژ کرنا تھا اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل مسائل کو سفارتی ذرائع سے حل نہیں کرنا چاہتا۔انہوں نے مسلم ممالک پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بنیاد پر اسرائیل کے خلاف مؤثر پابندیوں کے نفاذ کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔صدر اردوان نے عالمی برادری سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ان اقدامات پر خاموشی اختیار نہ کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکیہ 14 جون کے بعد کی جارحیت پر مسلسل آواز بلند کرتا رہے گا۔
غزہ کے مسئلے پر انہوں نے زور دیا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کے مطابق اس کا مستقل اور منصفانہ حل تلاش کیا جانا چاہیے۔

Israel is the biggest obstacle to peace. Turkish President Tayyip Erdogan

اپنا تبصرہ لکھیں