اسمارٹ فونز اور دیگر اسکرینوں کا استعمال اب ہماری زندگی کا اہم حصہ بن چکا ہے۔
درحقیقت موجودہ عہد میں بچے اسمارٹ فونز اور دیگر اسکرینوں کے سامنے بہت زیادہ وقت گزارتے ہیں مگر اس عادت سے ذہنی افعال پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور ان کی بولنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی۔
ایسٹونیا کی Tartu یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جب بچے بہت زیادہ وقت اسکرینوں کے سامنے گزارتے ہیں تو ان کی بولنے کی صلاحیت بری طرح متاثر ہوتی ہے۔
تحقیق میں دیکھا گیا کہ اسمارٹ فونز یا دیگر اسکرینوں کے سامنے زیادہ وقت گزارنے سے بچوں پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
محققین کے مطابق بچے والدین کی نقل کرتے ہیں اور جب ان کے والدین زیادہ وقت اسمارٹ فونز استعمال کرتے ہوئے گزارتے ہیں تو وہ بھی ایسا کرنا پسند کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ ضروری ہے کہ والدین اپنےبچوں سے گفتگو کرنے کے لیے وقت نکالیں اور ان کے سامنے اسمارٹ فونز کا استعمال کم از کم کرنے کی کوشش کریں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل فرنٹیئرز ان سائیکولوجی میں شائع ہوئے۔