امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ کا جوبائیڈن کے بیٹے کو ایک ارب ڈالر ہرجانے کا نوٹس

امریکی خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ نے جوبائیڈن کے صاحبزادے ہنٹر بائیڈن کے بیانات پر سخت ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک ارب ڈالر ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا۔ ایک انٹرویو میں ہنٹر بائیڈن نے مصنف مائیکل وولف کے ایک بیان کی بنیاد پر کہا کہ میلانیا ٹرمپ کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات بدنام زمانہ مجرم جیفری ایپسٹین کے ذریعے ہوئی تھی۔ میلانیا کے وکلا کے مطابق یہ بات سراسر غلط ہے اور اس سے خاتونِ اول کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔یاد رہے کہ جیفری ایپسٹین وہ مجرم تھے جن پر دنیا بھر میں نابالغ لڑکیوں کے جنسی استحصال اور انہیں بااثر شخصیات کو فراہم کرنے کے الزامات ثابت ہوئے تھے۔ ایپسٹین نے امریکی جیل میں خودکشی کرلی تھی۔ ان کے کیس میں ڈونلڈ ٹرمپ سمیت برطانوی شہزادہ اینڈریو کا نام بھی زیرِ بحث آیا تھا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ خبر جسے بنیاد بنایا گیا تھا بعد میں ڈیلی بیسٹ نے بھی حذف کردی اور معافی مانگی۔ اس کے باوجود ہنٹر بائیڈن نے ان بیانات کو آگے بڑھایا۔ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہنٹر بائیڈن محض شہرت حاصل کرنے کے لیے ایسے دعوے کر رہے ہیں اور ان کے پاس ان کی حمایت میں کوئی ثبوت نہیں۔ میلانیا ٹرمپ کے ترجمان نے وضاحت دی ہے کہ ان کی ڈونلڈ ٹرمپ سے پہلی ملاقات کی اصل کہانی ان کی کتاب میں درج ہے اور کسی جھوٹی بات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق ہنٹر بائیڈن نے نہ صرف نوٹس پر عمل کرنے سے انکار کیا بلکہ اسے ایک قریبی رپورٹر کے ذریعے میڈیا میں لیک بھی کر دیا

امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ کا جوبائیڈن کے بیٹے کو ایک ارب ڈالر ہرجانے کا نوٹس

اپنا تبصرہ لکھیں