عالمی سطح پر تیل کی نقل و حمل کے لیے ایک انتہائی اہم بحری راستہ آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی ایران کی پارلیمنٹ نے منظوری دے دی ہے۔حتمی فیصلہ ایرانی نیشنل سیکیورٹی کونسل کرے گی ایرانی حکام نے آج صبح امریکی حملوں کے بعد آبنائے ہُرمز بند کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم اب ایرانی پارلیمنٹ نے آبنائے ہُرمز کی بندش کی باقائدہ منظوری دیدی ہےایران کے سرکاری نشریاتی ادارے پریس ٹی وی ایکس اکاؤنٹ پر کی گئی پوسٹ کے مطابق پارلیمان کی قومی سلامتی کمیشن کے رکن میجر جنرل کوثری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ آبنائے ہرمز کو بند کردیا جائے۔۔آبنائے ہرمز کی ممکنہ بندش عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے اور توانائی بحران کا سبب بن سکتی ہے۔آبنائے ہرمز کے ذریعے روزانہ تقریباً 20 فیصد عالمی تیل گزرتا ہے اور یہ نہ صرف خلیجی ممالک بلکہ دنیا بھر کی معیشت کے لیے ایک کلیدی گزرگاہ ہے۔آبنائے ہرمز سے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت اور ایران سے یومیہ تقریباً 21 ملین بیرل تیل دیگر ممالک کو پہنچایا جاتا ہے ان ملکوں میں پاکستان، چین، جاپان، جنوبی کوریا، یورپ، شمالی امریکا اور دنیا کے دیگر ممالک شامل ہیں۔ پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ جب ضروری سمجھیں گے آبنائے ہرمز بندکردیں گے۔
