ایف آئی اے سائبرکرائم اور اینٹی منی لانڈرنگ کی ملزمان ارمغان اور شیرا زے ابتدائی تفتیش

ایف آئی اے کے سائبرکرائم اور اینٹی منی لانڈرنگ ٹیم نے ہائی پروفائل مصطفی قتل کیس میں مرکزی ملزم ارمغان اور شیراز سے ابتدائی تفتیش شروع کردی۔ایف آئی اے اینٹی منی لانڈرنگ اور سائبر کرائم کی 5 رکنی ٹیم نے اے وی سی سی سینٹر میں ارمغان اور شیراز سے ابتدائی تفتیش کی. ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق مرکزی ملزم ارمغان نے کسی بات کا کوئی سیدھا جواب نہیں دیا ارمغان نشے کی حالت میں بھی لگ رہا تھا.ذرائع کے مطابق شیراز نے ایف آئی اے کو بتایا کہ بچپن کے دوست ارمغان نے اسے چھوٹا بنا کر رکھا ہوا تھا۔ واضح رہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے 28 فروری کو آئی جی سندھ کے نام خط لکھا گیا تھا جس میں ارمغان کے لیپ ٹاپ، موبائل فونز، ڈیجیٹل ڈیوائسز، کیس کی ایف آئی آرز، ضبط شدہ اشیا کی فراہمی کے لئے کہا گیا تھا۔تاہم سندھ پولیس نے ایف آئی اے کو تاحال ارمغان کے لیپ ٹاپس اورموبائل سمیت متعلقہ ریکارڈ فراہم نہیں کیا ہے ایف آئی اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کے عدم تعاون کی وجہ سے تفتیش میں مشکل پیش آرہی ہے درٰیں اثنا ارمغان اور شیراز کا ریمانڈ ختم ہونے پر پولیس نے انہیں عدالت میں پیش کیا .انسداد دہشت گردی عدالت نے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 10 مارچ تک کی توسیع کی استدعا منظور کرلی۔جبکہ ملزم شیراز کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا.دوران سماعت سرکاری وکیل کا کہنا تھا ملزم انتہائی شاطر ہے جس سے آلہ قتل کے طور پر استعمال ہونے والی اسٹک برآمد کرنی ہے ملزم نے 300 لڑکے لڑکیوں کو ویڈ کے نشے پر بھی لگایا ہوا ہے۔وکیل صفائی نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ارمغان پر تشدد کیا گیا ہے کل مجسٹریٹ کے سامنے بھی شریک ملزم سے ارمغان کے خلاف بیان لینے کی کوشش کی گئی۔اس موقع پر عدالت نے قرار دیا کہ ارمغان پر تشدد کے نشان نہیں ملے ہیں اور سماعت دس مارچ تک ملتوی کردی

FIA Cybercrime and Anti-Money Laundering suspects Armaghan and Shira Zay are being investigated initially

اپنا تبصرہ لکھیں