ایٹریوس کا خزانہ یا اگامیمن کا مقبرہ ایک بڑا تھولوس یا شہد کی مکھیوں کا مقبرہ ہے جو 1300 اور 1250 قبل مسیح کے درمیان یونان کےشہرمائسی نین(Mycenae ) میں تعمیر کیا گیا تھا۔یہ سب سے بڑا اور سب سے وسیع تھولوس مقبرہ ہے جسے ایجین کانسی کے زمانے میں تعمیر کیا گیا تھا، اور ارگولڈ میں تعمیر ہونے والی آخری قبروں میں سے ایک ہے۔ اگرچہ یہ عمارت عمومی طور پر قبر کے طور پر مشہور ہے، لیکن اس کا حقیقی مقصد اور یہ کہ یہاں کون دفن تھا، ابھی تک ایک معمہ ہے۔ اس کی ساخت کا عظیم حجم اور عمدہ تعمیراتی مہارت اس دور کے معماروں کی ترقی یافتہ انجینئرنگ صلاحیتوں کو نمایاں کرتی ہے۔
اس کا سب سے حیران کن پہلو اس کا دیو قامت داخلی دروازہ ہے، جس میں ایک 120 ٹن وزنی پتھر استعمال کیا گیا ہے۔ یہ پتھر قدیم دنیا کے سب سے بڑے پتھروں میں سے ایک ہے۔ مائسی نین کے لوگوں نے اتنے بھاری پتھروں کو بغیر کسی جدید مشینری کے کیسے منتقل کیا اور نصب کیا؟ یہ ایک راز ہے جو ماہرین آثار قدیمہ کے لئے اب تک باعث تجسس بنا ہوا ہے۔
مقبرے کو سنگ مرمر کے کالموں اور مجسموں سے سجایا گیا ہے جس میں جنوبی پیلوپونیس میں جزیرہ نما منی سے سنگ مرمر کا استعمال کیا گیا تھا۔ اس کے آرٹ ورک کو مینوآن کریٹ اور قدیم مصر سے مشاہبہ قرار دیا جاتا ہے
ان افراد کے بارے میں بہت کم معلوم ہے جنہیں شاید قبر میں دفن کیا گیا ہوافسانوی ایٹریس اور اگامیمن کے ساتھ شناخت کا امکان 18 ویں صدی سے ہے۔ مقبرے کی تعمیر میں شامل بے پناہ محنت کے ساتھ ساتھ تھولوس کے فن تعمیر اور مائسینی کے قلعے کے ڈھانچے کے درمیان مماثلت سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ممکن ہے اس کا مقصد مائسی نین کے کسی حکمران کے لیے بنایا گیا ہو