تھائی لینڈ کی آئینی عدالت نے کمبوڈیا کے سابق رہنما ہن سین کے ساتھ لیک ہونے والی فون کال کے معاملے پر وزیراعظم پائی تونگ تران شینا وتری کو عہدے سے ہٹا دیا۔وہ صرف ایک سال ہی اقتدار میں رہ سکیں غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تھائی لینڈ کی آئینی عدالت نے معزول وزیراعظم شینا وتری کو کمبوڈین رہنما ہن سین سے ہونے والی فون کال پر بد اخلاقی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے عہدے سے برطرف کر دیا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پیتونگاترن نے جون میں ہونے والی ایک لیک شدہ ٹیلی فون کال میں اخلاقی اصولوں کی خلاف ورزی کی، اس ٹیلی فون کال میں وہ کمبوڈیا کے سابق رہنما ہُن سین کے موقف کو تسلیم کرتی نظر آئیں جبکہ اس وقت دونوں ممالک مسلح سرحدی تنازع کے دہانے پر تھے۔واضح رہے کہ اس کے چند ہفتوں بعد لڑائی چھڑ گئی جو پانچ دن جاری رہی۔عدالت نے اپنے بیان میں کہا کہ کمبوڈیا کے ساتھ ذاتی تعلقات کی وجہ سے مدعا علیہہ مستقل طور پر کمبوڈیا کے خواہشات کے مطابق عمل کرنے یا ان کی پیروی کرنے کو تیار دکھائی دیں 2008 کے بعد وہ پانچویں تھائی وزیراعظم ہیں جنہیں عدالتی فیصلے کے ذریعے عہدے سے ہٹایا گیا۔برطرف تھائی وزیراعظم کی لیک ہونے والی فون کال میں شینا وتری کو کمبوڈیا کے ساتھ سرحدی تنازع کے باوجود ہن سین کو انکل کہتے جبکہ تھائی لینڈ کی آرمی کے سینئر کمانڈر کو ڈانتے اور اپنا دشمن کہتے سنا گیا تھا۔ 39 سالہ پیتونگاترن میدان سیاست میں اس وقت نوآموز تھیں جب انہیں اچانک اسی عدالت سے ان کے پیش رو سریتھا تھا ویسن کو گزشتہ سال برطرف کیے جانے کے بعد، سامنے لایا گیا۔
