بلوچستان کے سرکاری یونیورسٹی کا پروفیسر دہشتگردوں کی سہولت کاری کرنے پر گرفتار

سکیورٹی فورسز نے یوم آزادی پر تخریب کاری کا بڑا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے 18 گریڈ کے سرکاری یونیورسٹی کے پروفیسر عثمان قاضی کو گرفتار کر لیا جس نے دہشتگردوں کی سہولت کاری کا ا ور 32 خودکش بمباروں کو تربیت دینے کا اعتراف بھی کیا.وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے پولیس حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے یوم آزادی پر تباہی کے بڑے منصوبے کو ناکام بنایا اور ایک یونیورسٹی کے پروفیسر کو گرفتار کیا جو دہشت گردوں کی سہولت کاری کر رہا تھا۔کوئٹہ میں وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی پریس کانفرنس کے دوران بیوٹم یونیورسٹی کے لیکچرر کا اعترافی بیان نشر کیا گیا جس میں ملزم نے بتایا کہ ہم دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے ٹیلی گرام ایپلی کیشن کا استعمال کرتے تھے مجھے حربیار کی جانب سے اہداف بتائے جاتے تھے۔ملزم کا کہنا تھا ریاست کے ساتھ غداری کرنے پر شرمندہ ہوں کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر حملے میں بھی یہی لوگ ملوث تھے بلوچستان میں محرومی کا صرف پروپیگنڈا کیا جاتا ہے۔گرفتار دہشتگرد عثمان قاضی نے بتایا کہ اس نے 2024ء کے ریلوے اسٹیشن حملے کی منصوبہ بندی اور 32 خودکش بمباروں کو تربیت دینے کا اعتراف بھی کیا گرفتار لیکچرار عثمان قاضی نے اپنے ویڈیو بیان میں بتایا کہ میں تربت کا رہائشی ہوں وہیں پلا بڑھا میں نے قائداعظم یونیورسٹی سے ایم فل اور پشاور سے پی ایچ ڈی کیا وہیں میری ملاقات کچھ لوگوں سے ہوئی اور پھر کوئٹہ واپسی پر مجھے دہشت گرد تنظیم میں شامل کیا گیا میں بیوٹم یونیورسٹی میں 18گریڈ میں لیکچرار ہوں بشیر زیب مجھے گائیڈ لائن دیتا تھا۔ملزم نے اپنے اعترافی بیان میں بتایا کہ اس نے ایک پستول لیکر تنظیم کی ایک خاتون کو دیا تھا یہ پستول سرکاری افسران کی ٹارگٹ کلنگ کے لیے استعمال ہوا۔ وزیرِ اعلیٰ بلوچستان نے کوئٹہ میں کی گئی پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ بلوچستان کو بہت بڑی تباہی سے بچایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے یوم آزادی پر بلوچستان میں تباہی کا بڑا منصوبہ ناکام بنادیا ملک دشمنوں کے پراجیکٹ ہیروف ٹو کا ماسٹر مائنڈ پکڑا گیا.سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہیروف ٹو میں 32 خودکش بمبار شامل تھے.چار بارود سے بھری بھری گاڑیوں کا بھی استعمال کیا جانا تھا بڑے دہشتگرد منصوبے میں کوئٹہ سمیت ملک کے مختلف اہم شہروں کو نشانہ بنانے کا منصوبہ تھا۔

بلوچستان کے سرکاری یونیورسٹی کا پروفیسر دہشتگردوں کی سہولت کاری کرنے پر گرفتار

اپنا تبصرہ لکھیں