ہفتے کی شب قریب ساڑھے نو بجے باندرہ ایسٹ کے علاقے میں بابا صدیقی پر کئی راؤنڈ فائر کیے گئے۔ انھیں تشویشناک حالت میں لیلاوتی ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاکر وہ دم توڑ گئے .بھارتی ریاست مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیقی قتل کیس میں پولیس نے حملہ کرنے والے دھرما راج کشیپ، گرمیل بلجیت اور 28سالہ پونے کے رہائشی شخص کے ساتھ ساتھ اس کے بھائی شبہم لونکر کو پولیس نے پہلے ہی گرفتار کرچکی ہے .بابا صدیقی قتل کیس میں اب تک چھ ملزمان کی شناخت ہوچکی ہے .بابا صدیقی کو ریاستی سطح پر ایک سیاست دان اور کانگریس کے سرگرم رکن کے طور پر جانا جاتا ہے تاہم انہوں نے رواں سال کانگریس پارٹی کو چھوڑ کر نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی اجیت پوار گروپ) میں شمولیت اختیار کرلی تھی لیکن قومی سطح پر وہ بالی وڈ سے اپنی قربتوں اور افطار پارٹی کے لیے زیادہ مشہور رہیں ۔بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان اور دبنگ اداکار سلمان خان، عامر خان، سنجے دت جیسے سپر اسٹارز بابا صدیقی کے بہت قریب سمجھے جاتے ہیں، ہ شاہ رخ خان اور سلمان خان کے درمیان سالوں تک چلنے والی ناراضگی بھی بابا صدیقی نے 2013 کے ایک افطار ڈنر میں ان کی صلح کرواکر ختم کروائی۔ .بابا صدیقی کے قتل کی ذمے داری لارنس بشنوئی گینگ نے قبول کی تھی اور اس گینگ کے ایک ممبر نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ بابا صدیقی کے اداکار سلمان خان کے ساتھ تعلقات ان کی قتل کی وجہ بنی۔سیلمان خان کے کالے ہرن کے شکار پر بشنوئی برادری سلمان خان سے نالاں تھی کیونکہ ان کے ںزدیک کالا ہرن قابل احترام ہے اور وہ اس کی پوجا کرتے ہیں۔سلمان خان پرجب راجستھان میں شوٹنگ کے دوران کالے ہرن کو مارنے کا معاملہ عدالت میں جاری تھا تو اس دوران بابا صدیقی ان کے ساتھ کھڑے تھے.انھیں 15 دن پہلے جان سے مارنے کی دھمکی ملی تھی اور اس کے بعد انھیں ‘ سکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔