بھارت نے اپنی مغربی سرحدوں پر اپنی تینوں افواج کی مشترکہ مشقوں کا اعلان کیا ہے.یہ مشقیں 30 اکتوبر سے 10 نومبر جاری رہیں گی۔ اس حوالے سے بھارتی حکام نے مسافر اور سویلین طیاروں کو مشقوں کے دوران راجستھان اور گجرات کے سرحد کے نزدیک پرواز نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔دوسری جانب پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی نے بھی اعلان کیا ہے کہ کراچی اور لاہور کے فضائی روٹس میں آئندہ ہفتے کے لیے چند پروازوں کے راستوں میں تبدیلی کی جا رہی ہے تاکہ فضائی ٹریفک کی مسلسل حفاظت اور مؤثر انتظام کو یقینی بنایا جا سکے۔ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کی جانب سے جاری نوٹم کے مطابق یہ پابندیاں 28 اکتوبر 2025 بروز منگل صبح 5 بج کر ایک منٹ سے مؤثر ہوں گی اور بدھ 29 اکتوبر 2025 صبح 9 بجے تک برقرار رہیں گی۔بھارت نے پاکستان کی مغربی سرحد کے ساتھ 30 اکتوبر سے 10 نومبر تک کے لیے نوٹم جاری کیا ہےاس کے ساتھ شیئر کردہ نقشے میں دکھایا گیا ہے کہ فوجی مشق کا علاقہ بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جیسلمیر سے لے کر سرکریک کے متنازع دلدلی علاقے تک پھیلا ہوا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق رپورٹ کیا گیا ہے کہ نوٹم پاکستان کی سرحد کے ساتھ ایک بڑی فوجی مشق کے لیے جاری کیا گیا ہے.بھارتی وزارتِ دفاع کے حوالے سے بتایا گیا کہ سدرن کمانڈ کے دستے مختلف اور مشکل جغرافیائی علاقوں میں مشترکہ آپریشنز کی تصدیق کے لیے سرگرم طور پر حصہ لیں گے جن میں سرکریک اور صحرائی علاقوں میں جارحانہ کارروائیاں، سوراشٹرا کے ساحل پر سمندری آپریشنز اور انٹیلیجنس، نگرانی، الیکٹرانک وارفیئر اور سائبر صلاحیتوں پر مبنی مشترکہ مشقیں شامل ہوں گی۔ جبکہ پاکستان بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف کا کہنا ہے کہ سر کریک سے لے کر جیوانی تک پاکستانی بحریہ اپنی خودمختاری اور سمندری سرحدوں کے ایک ایک انچ کا دفاع کرنا جانتی ہے۔انھوں نے یہ بات سر کریک کے علاقے میں اگلے مورچوں کے دورے کے دوران کی جہاں انھوں نے آپریشنل اور جنگی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ایڈمرل نوید اشرف کے دورے کے دوران تین جدید ترین 2400 ٹی ڈی ہوورکرافٹ بھی پاکستان بحریہ میں شامل کیے گئے۔پاکستان بحریہ کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انڈیا نے اپنی مغربی سرحدوں پر اپنی تینوں افواج کی مشترکہ مشقوں کا اعلان کیا ہے.