کراچی میں وفاقی وزیربحری امورقیصرشیخ نے میڈیا سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے گوادر پورٹ کی ترقی کیلئے اہم فیصلہ کیا ہے کہ پبلک سیکٹر کیلئے کی جانے والی امپورٹ کا 50 فیصد گوادر پورٹ پر امپورٹ کیا جائے اس سے گوادر کے لوگوں کو روزگار ملے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ پاکستان میں فوری طور پر کوئی نئی پورٹ نہیں بنارہے ہیں، کراچی پورٹ بھی اپنی استعداد کا 50 فیصد استعمال کررہی ہے، بغیر ضرورت کے پورٹ بنائیں گے تو اس کا حال بھی آئی پی پی پیز جیسا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ شپنگ لائنز کو ریگولیٹ کرنے کے حوالے سے کئی میٹنگز ہوچکی ہیں، جلد شپ لائنز کو ریگولیٹ کرنے کے حوالے سے پیپر تیار ہو جائے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ پاکستان میں حکومتی تحویل میں چلنے والے اداروں پر 35 ہزار ارب روپے لگے ہوئے ہیں، اگر یہی پیسہ سرمایہ کاری کرکے بینکوں میں رکھا جائے تو ساڑھے 6 ہزار ارب روپے حاصل ہوں گے، ملکی خسارہ بھی اس وقت اتنا ہی ہے۔