انٹرنیٹ کی دنیا کی معروف کمپنی گوگل کو امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے ویب ایڈ ٹیکنالوجی پر غیرقانونی اجارہ داری قائم کرنے کے سلسلے میں قانونی چارہ جوئی کا سامنا ہے۔
امریکا میں گوگل کے خلاف سرچ انجن پر غیرقانونی اجارہ داری کے فیصلے کے بعد ایک اور مقدمے پر سماعتوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، اس مرتبہ یہ مقدمہ انٹرنیٹ پر ایڈورٹائزنگ ٹینکالوجی سے متعلق ہے۔
حکومتی ریگولیٹرز کی جانب سے گوگل پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ گوگل نے غیرقانونی طور ویب ایڈورٹائزمنٹ ٹیکنالوجی کے میدان میں اجارہ داری قائم کر رکھی ہے اور ایسے سافٹ وئیر بنائے جو ایڈورٹائزر اور پبلشر کو میچ کرواتے ہیں۔
مریکی محکمہ انصاف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک مونوپولی کی بات ہوتی تب بھی بات ٹھیک تھی لیکن یہاں تو مونوپولیوں کی قطار لگائی گئی ہے۔
گوگل کے وکیل کا کہنا تھا کہ حکومتی کیس ماضی کی انٹرنیٹ پر مبنی ہے جب ڈیسک ٹاپ کمپیوٹرز کا راج تھا اور انٹرنیٹ صارفین بڑی احتیاط سے یو آر ایل فیلڈ میں کسی ویب سائٹ کی ایڈریس لکھتے تھے
جب صارفین ان کمپنیوں سے آئی فون یا دوسرے گیجٹز خریدیں تو اس میں ان کا ڈیفالٹ سرچ انجن گوگل ہی رکھا جائے