صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا ہے کہ بیوریج کی بڑی کمپنی کوکا کولا نے اتفاق کیا ہے کہ وہ امریکہ میں اپنے مشروبات میں اصل گنے کی چینی استعمال کرے گی۔ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ میں نے کوکا کولا کمپنی سے امریکہ میں اصل گنے کی چینی کے استعمال پر بات کی تھی، اور انہوں نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ میں کوکا کولا میں موجود تمام ذمہ دار افراد کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔ یہ ان کا بہت اچھا اقدام ہوگا اور آپ دیکھیں گے یہ واقعی بہتر ہوگا۔کمپنی اس وقت ملک میں تیار ہونے والی اپنی مشروبات میں ہائی فروکٹوز کارن سیرپ استعمال کرتی ہے جو ایک میٹھا کرنے والا مادہ ہے ہائی فروکٹوز کارن سیرپ 1970 کی دہائی میں مقبول ہونا شروع ہوا تھا جس کا استعمال حکومت کی جانب سے مکئی کے کسانوں کے لیے سبسڈی اور گنے کی چینی پر اعلیٰ درآمدی ٹیرف سے بڑھا تھا۔ ہائی فروکٹوز کارن سیرپ پرہیلتھ سیکریٹری رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر اور ان کی میک امریکہ ہیلتھی اگین تحریک کی جانب سے طویل عرصے سے تنقید کی جا رہی ہے۔امریکی صدر نے اس تبدیلی کے لیے اپنی کوشش کی وجہ کی وضاحت نہیں کی جو ان کے پسندیدہ مشروب ڈائٹ کوک پر اثرانداز نہیں ہوگی۔ٹرمپ کا ڈائیٹ کوکا کے لیے لگاؤ اچھی طرح سے دستاویزی طور پر ثابت ہے جس میں ان کا ڈائیٹ کوک کا بٹن بھی شامل ہے جو ایک چھوٹا سا لکڑی کا بکسہ ہے جس میں ایک سرخ بٹن ہوتا ہے اور یہ بٹن اوول آفس کی ریزولوٹ ڈیسک پر موجود ہے جس کے ذریعے وہ صدارتی ویلیٹ کو ڈائیٹ کوکا لانے کی درخواست کرتے ہیں۔کوکا کولا نے فوری طور پر اجزا کی اس تبدیلی کی تصدیق نہیں کی ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ کوکا کولا امریکا میں 2005 سے میکسیکن کوک جو گنے کی چینی سے تیار کی جاتی ہے کی بوتلیں درآمد کر رہا ہے جو صارفین میں خاصی مقبول ہیں۔
