عمران خان اور بشریٰ بی بی کی پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کی اندرونی کہانی

اڈیالہ جیل میں پارٹی رہنماؤں اور وکلاء پر عدم اعتماد کرتے ہوئے عمران خان اور بشریٰ بی بی نے پروفیشنل وکلاء کے نام مانگ لئے پی ٹی آئی کے ذرائع نے بتایا کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی پارٹی رہنماؤں اور وکلاء ملاقات کے آغاز پر ہی بشریٰ بی بی نے فیصل چوہدری کو کہا آپ ہماری پٹیشنز سے الگ ہو جائیں ہمیں سیاسی وکیل کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ایک پروفیشنل وکیل کی ضرورت ہے۔بانی پی ٹی آئی عمران خان نے وکیل سلمان صفدر سے کہا کہ آپ ہمیں پروفیشنل وکیل کا نام بتائیں جو ہماری پٹیشنز اور جیل کے معاملات کو دیکھے پارٹی اپنے بیانیے کو مزید مؤثر کرے اس طرح معاملات حل نہیں ہوں گے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو بیرسٹر سلمان صفدر نے چوہدری ظہیر عباس کا نام دیا جس کو انہوں نے قبول کرلیا.ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی نے وکلا سے کہا کہ اتنے دن ہماری ملاقات بند رہی آپ لوگوں نے کیا کیا۔پارٹی رہنماؤں سے گفتگو کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ کس طرح سابق وزیراعظم کی ملاقات روکی جاسکتی ہے جو سلوک کیا جا رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پارٹی رہنماؤں سے کہا اگر میری ملاقات روکی جاتی ہے تو پارٹی کی پارلیمانی کمیٹی کو جیل کے باہر احتجاج کرنا چاہیےعمران خان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ورکرز صرف میری رہائی دیکھنا چاہتے ہیں۔اس موقع پر عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے مشعال یوسفزئی کو ترجمان کے عہدے سے ہٹا دیا اور چار نئے فوکل پرسن بھی مقرر کر دیے .بشریٰ بی بی نے کہا میرے 4 فوکل پرسن ہیں ان کے علاؤہ کوئی نہیں جن میں رائے سلمان کھرل، مبشر مقصود اعوان، نعیم پنجھوتہ اور خالد یوسف چوہدری شامل ہیں.

The inside story of Imran Khan and Bushra Bibi’s meeting with party leaders

اپنا تبصرہ لکھیں