ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نصرمن اللہ بلوچ نے بحریہ ٹاؤن کے بانی ملک ریاض اور ان کے بیٹے علی ریاض ملک کو 2 مقدمات میں اشتہاری قرار دینے کے لیے کارروائی شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔مقدمات ہاؤسنگ جائنٹ کے فنڈز کو مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر بیرونِ ملک منتقل کرنے یعنی منی لانڈرنگ سے متعلق ہیں۔ واضح رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارےکے منی لانڈرنگ ونگ نے یہ مقدمہ درج کیا تھا جس میں الزام ہے کہ ملزمان نے غیر قانونی طور پر بڑی رقوم بیرونِ ملک منتقل کیں تاکہ ملک ریاض کے دبئی پراپرٹی منصوبے کو فنڈ کیا جا سکے۔بحریہ ٹاؤن کے خلاف منی لانڈرنگ اسکینڈل کی سماعت ہوئی۔اس موقع پر عدالت نے دو ٹوک اعلان کیا کہ اگر دونوں ملزمان 13 اکتوبر 2025 کو عدالت کے روبرو پیش نہ ہوئے تو قانون کے مطابق انہیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا اور ان کے خلاف کارروائی آگے بڑھائی جائے گی۔گزشتہ ہفتے اسی عدالت نے دیگر 3 ملزمان کو چالان کی نقول فراہم کی تھیں جن میں ملک ریاض کے پرسنل اسٹاف آفیسر کرنل (ر) خلیل الرحمٰن، مشتاق اور عمران شامل ہیں۔
