پوپ فرانسس کی وفات کے بعد رومن کیتھولک چرچ میں نئے مذہبی پیشوا کے انتخاب کا عمل شروع ہونے والا ہے جو صدیوں پرانے خفیہ اور منظم طریقہ کار کے تحت انجام پاتا ہے۔پوپ کا انتخاب سینیئر پاردری کرتے ہیں جنھیں کارڈینلز کہا جاتا ہے اور یہ انتخابی عمل صدیوں سے انتہائی خفیہ طریقے سے سرانجام دیا جاتا ہے۔نئے پوپ کے انتخاب کے لیے ہونے کارڈینلز کے اجلاس کو کونکلیو کہا جاتا ہے جو مکمل راز داری کے ساتھ سسٹین چیپل میں منعقد کیا جاتا ہے۔بسیلیکا ایک ایسی چرچ کو کہتے ہیں جسے ویٹیکن کی جانب سے خصوصی درجہ اور مراعات دی جا چکی ہوتی ہیں۔پوپ کو کیتھولک چرچ پر مکمل اختیار حاصل ہوتا ہے اور وہ دنیا بھر کے تقریبا ڈیڑھ ارب کیتھولکس کے لیے ایک بااختیار اور اہم شخصیت اور روحانی پیشوا کا درجہ رکھتے ہیں۔ پوپ کے انتخاب کے لیے دنیا بھر کے 80 سال سے کم عمر کارڈینلز روم میں ویٹیکن سٹی میں جمع ہوں گے جہاں کونکلیو کے ذریعے نئے پوپ کا انتخاب کیا جائے گا۔یہ وہ انتخابی عمل ہے جس پر تقریباً 800 برس سے بغیر کسی تبدیلی کے عمل ہو رہا ہے۔نئے پوپ کا انتخاب کسی پوپ کی موت یا ان کے مستعفی ہونے کے بعد کیا جاتا ہے جیسا کہ 2013 میں پوپ بینیڈکٹ XVI کے استعفے کے بعد ہوا تھا اور پیر کو وفات پانے والے پوپ فرانسس نے ان کی جگہ لی تھی۔کوئی بھی بپتسمہ یافتہ کیتھولک مسیحی مرد پوپ منتخب ہو سکتا ہے تاہم یہ عہدہ ہمیشہ کیتھولک چرچ ان سینیئر عہدیداران کے پاس رہا ہے جنھیں کارڈینلز کہتے ہیں۔یہ وہی لوگ ہیں جو نئے پوپ کا انتخاب بھی کرتے ہیں.دنیا بھر میں اس وقت 252 کارڈینلز ہیں جو عام طور پر بشپ بھی ہوتے ہیں تاہم نئے پوپ کے انتخاب میں صرف وہی کارڈینلز ووٹ دے سکتے ہیں جن کی عمر 80 سال سے کم ہو۔ان کارڈینل الیکٹرز کی تعداد عام طور پر 120 تک محدود ہوتی ہے تاہم اس وقت 138 کارڈینلز ایسے ہیں جو نئے پوپ کو منتخب کرنے کے اہل ہیں۔کونکلیو کے پہلے دن یہ افراد سینٹ پیٹرز بسیلیکا میں عبادت کرتے ہیں جس کے بعد وہ ویٹیکن کے سسٹین چیپل میں جمع ہوتے ہیں اس موقع پر ایکسٹرا اومنیس (لاطینی زبان میں ہر ایک باہر ) کا حکم دیا جاتا ہے جس کے بعد سے نئے پوپ کے انتخاب تک تمام کارڈینلز کو ویٹیکن کے اندر رکھا جاتا ہے۔ووٹنگ کا ومل بند کمرے میں ہوتا ہے، جہاں کارڈینلز دن میں 2بار ووٹ ڈالیں گے۔ یہ عمل اس وقت تک جاری رہتا ہے جب تک پوپ کے عہدے کے لیے صرف ایک امیدوار باقی نہ رہ جائے۔ ووٹنگ کے دوران ہر کارڈینل الیکٹر بیلٹ پیپرز پر اپنے پسندیدہ امیدوار کا نام لکھتا ہے۔ بیلٹ کو خفیہ رکھنے کے لیے کارڈینلز سے کہا جاتا ہے کہ وہ یہ تحریر اپنی عام لکھائی کے انداز میں نہ لکھیں۔اگر دوسرے دن کے اختتام تک کوئی فیصلہ نہیں ہوتا تو تیسرا دن دعا اور غور و فکر کے لیے دیا جاتا ہے اور اس دن ووٹنگ نہیں ہوتی۔ تاہم چوتھے دن سے ووٹنگ معمول کے مطابق شروع ہو جاتی ہے۔ اس عمل میں کئی دن یا بعض اوقات ہفتے بھی لگ سکتے ہیں۔ووٹنگ کے بعد بیلٹ پیپرز کو جلا کر چمنی سے دھواں نکالا جاتا ہے کالا دھواں ناکامی اور سفید دھواں نئے پوپ کے انتخاب کا اعلان ہوتا ہے۔کامیاب امیدوار کو دو تہائی اکثریت درکار ہوتی ہے۔ کونکلیو کے انعقاد کے دوران کارڈینلز ویٹیکن سے باہر نہیں جا سکتے نہ ہی وہ ریڈیو سن سکتے ہیں ٹیلی ویژن دیکھ سکتے ہیں اخبارات پڑھ سکتے ہیں یا فون کے ذریعے بیرونی دنیا میں کسی سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ کونکلیو کے دوران ہر روز دو بار استعمال شدہ بیلٹ پیپرز کو جلایا جاتا ہے اور ویٹیکن سے باہر لوگ سسٹین چیپل کی چمنی سے نکلتا ہوا ان کا دھواں دیکھ سکتے ہیں۔ان کاغذات پر سیاہ یا سفید رنگ ڈالا جاتا ہے۔ کالا دھواں ایک غیر نتیجہ خیز ووٹ کی علامت ہوتا ہے جبکہ سفید دھواں اشارہ کرتا ہے کہ نئے پوپ کا انتخاب کر لیا گیا ہے۔ تاہم کسی امیدوار کو کھلے عام انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں ہوتی۔ ویٹیکن کا کہنا ہے کہ کارڈینلز روح القدس سے رہنمائی حاصل کرتے ہیں تاہم اس کے باوجود کسی بھی امیدوار کی حمایت حاصل کرنے کا عمل بہت سیاسی سمجھا جاتا ہے۔نئے پوپ سے ان کی رضامندی اور نیا نام پوچھا جاتا ہے پھر وہ پوپ کا لباس پہن کر سینٹ پیٹرز باسیلیکا کی بالکونی پر آتے ہیں اور دنیا کے سامنےپوپ منتخب ہونے کا اعلان کرتے ہیں. اس کے بعد کونکلیو کے دوران ہونے والی ووٹنگ کے ہر دور کے نتائج پوپ کو دکھائے جاتے ہیں جس کے بعد انھیں سربمہر کر کے ویٹیکن آرکائیوز میں رکھ دیا جاتا ہے اور صرف پوپ کے حکم پر ہی دوبارہ کھولا جا سکتا ہے۔نئے پوپ کے انتخاب کے لیے دنیا بھر کے 138 کارڈینلر کا اجلاس کونکلیو اگلے دو سے تین ہفتوں میں شروع ہونے کی توقع ہے۔
نئے پوپ کے امیدوار
کارڈینل پیٹر ٹرکسن (گھانا) سابق سربراہ برائے انصاف و امن کونسل، ایک متوازن نظریات رکھنے والے قدامت پسند رہنما سمجھے جاتے ہیں۔
کارڈینل لوئس ٹیگلے (فلپائن) غربت کے خاتمے اور سماجی انصاف پر زور دیتے ہیں اور پوپ فرانسس کے وژن کے قریب تر خیال کیے جاتے ہیں۔
کارڈینل پیٹر ایرڈو (ہنگری) ایک روایتی قدامت پسند اور مشرقی عیسائیوں کے ساتھ مکالمے کے حامی ہیں جو آرتھوڈوکس چرچ کے ساتھ اتحاد کے خواہاں ہیں۔
کارڈینل پیترو پیرو لین (اٹلی) ویٹی کن کے سیکرٹری آف اسٹیٹ جن کا سفارتی تجربہ انہیں ایک مضبوط امیدوار بناتا ہے۔
کارڈینل ماتیو زُپی (اٹلی) بولونیا کے آرچ بشپ، امن مذاکرات اور سماجی ہم آہنگی کے داعی ہیں۔
کارڈینل ماریو گریخ (مالٹا) بشپوں کے سنود کے سیکریٹری جنرل اور پوپ فرانسس کے قریبی معتمد ہیں۔
