نیپال کے وزیراعظم شرما اولی مستعفی. ملک سے فرار

نیپال میں سوشل میڈیا پر پابندی کے خلاف جین زی کے پرتشدد احتجاج کے بعد نیپال کے وزیراعظم کے پی شرما اولی نے استعفیٰ دے دیا۔ دارالحکومت کھٹمنڈو میں کرفیو کے نفاذ کے باوجود احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔کرپشن اور سوشل میڈیا پر پابندیوں کے خلاف پرتشدد مظاہروں کے نتیجے میں مستعفی ہونے والے نیپال کے وزیراعظم ملک سے فرار ہو گئے۔نیپال میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی اٹھائے جانے اور وزیراعظم شرما اولی کے استعفے کے باوجود احتجاج جاری ہے۔مظاہرین کرپشن کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں ۔کٹھمنڈو میں مظاہرین نے پارلیمنٹ کی عمارت کو آگ لگا دی۔ مظاہرین نے وزیراعظم کی ذاتی رہائش گاہ، بعض سرکاری رہائش گاہوں اور سپریم کورٹ کو آگ لگا دی جبکہ وزرا کے گھروں اور سیاسی دفاتر پر حملے بھی کیے۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وزیراعظم شرما اولی ایک ہیلی کاپٹر میں سوار ہو رہے ہیں جو ممکنہ طور پر فوجی ہیلی کاپٹر ہے۔سرکاری طور پر مستعفی وزیراعظم کے ملک سے فرار ہونے کی تصدیق نہیں کی گئی تاہم امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ دبئی روانہ ہوئے ہیں۔مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مستعفی وزیراعظم کی درخواست پر فوج نے انھیں باہر جانے کا محفوظ راستہ فراہم کیا سرکاری طور پر مستعفی وزیراعظم کے ملک سے فرار ہونے کی تصدیق نہیں کی گئی اس کے علاوہ نیپالی فوج نے وزرا کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے ان کے گھروں سے نکال کر فوجی بیرکوں میں منتقل کرنا بھی شروع کر دیا۔حکومت کی جانب سے ملک بھر میں کرفیو کے نفاذ کے باوجود احتجاج جاری رہنے پر کئی وزراء نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے کر حکومت سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے ۔دوسری جانب نیپال کے سابق وزیراعظم جھالا ناتھ کھنال کی اہلیہ راج لکشمی چترکر ہنگاموں کے دوران اپنے گھر میں آگ لگنے سے شدید زخمی ہوگئیں اور بعدازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسیں واضح رہے نیپال میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی کے بعد 2 روز سے جاری احتجاج میں 21 افراد ہلاک اور250 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ کٹھمنڈو میں مظاہرین نے پارلیمنٹ کی عمارت ، وزیراعظم کی ذاتی رہائش گاہ، بعض سرکاری رہائش گاہوں اور سپریم کورٹ کو نذر آتش کیا۔

نیپال کے وزیراعظم شرما اولی مستعفی. ملک سے فرار

اپنا تبصرہ لکھیں