وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی اسمبلی تحلیل کرنے کی دھمکی .بجٹ منظوری پر عمل درآمد روک دیا

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ میں کسی بھی وقت اسمبلی تحلیل کر سکتا ہوں۔وزیراعلیٰ نے ارکان اسمبلی کو ہدایت کی کہ اسمبلی اجلاس میں مطالبات زر پر ووٹنگ نہ کی جائے تمام ارکان اسمبلی کو اگلا لائحہ عمل پیر کو دوں گا کسی حکومتی رکن نے مطالبات زر پر ووٹ نہیں دینا میں تمام اداروں کو کھلا پیغام دے رہا ہوں مجھے حکومت کی ذمہ داری دی گئی ہے میرے پاس اختیار ہے میں کسی وقت بھی اسمبلی کو معطل کر سکتا ہوں اس کے لیے کسی وقت یا بجٹ کی ضرورت نہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم بجٹ پاس نہیں کرتے تو وفاق فنانشل ایمرجنسی کی بنیاد پر صوبے کا کنٹرول سنبھال سکتا ہے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ سازشوں کے ذریعے خیبر پختونخوا کی حکومت کو گرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ یہ ہم سے مینڈیٹ چھین لیں گے میں ارکان اسمبلی اور پی ٹی آئی کے ورکرز کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ پھر 9 مئی اور 8 فروری کروانا چاہتے ہیں ورکرز تیار ہو جائیں میں لائحہ عمل دوں گا اور یہ سازش کامیاب ہونے نہیں دوں گا یہ سازش کرکے ہمیں غلام بنانے کی کوشش کریں گے لیکن ان کی سازش ناکام بنائیں گے۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بجٹ پر مشاورت کیلئے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی جا رہی۔بجٹ پر بانی پی ٹی آئی کے ساتھ مشاورت اور ان کی منظوری ان کا سیاسی حق ہے، بانی پی ٹی آئی کی منظوری کے بعد ہی خیبر پختونخوا کا بجٹ منظور کروایا جائے گا۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہم جب نکلیں گے تو اسلام آباد میں قومی اسمبلی کا بجٹ پاس ہوگا اور نہ ہی کسی اور صوبے کا بجٹ پاس کرنے دیں گے، ہم پورے ملک میں نکلیں گے، ذہنی اور جسمانی طور پر تیار ہو جائیں، اب وقت آگیا ہے

Khyber Pakhtunkhwa Chief Minister threatens to dissolve assembly. Budget approval implementation halted

اپنا تبصرہ لکھیں