ٹرمپ انتظامیہ کی 250 ڈالر اضافی ویزا انٹیگریٹی فیس یکم اکتوبر سے نافذ العمل.ویزا فیس 442 تک پہنچ گئی

ٹرمپ انتظامیہ کی 250 ڈالر اضافی ویزا انٹیگریٹی فیس یکم اکتوبر سے نافذ العمل کردی گئی . امریکی میڈیا کے مطابق جو ممالک ویزا ویور ممالک میں شامل نہیں انہیں یہ اضافی فیس دینی ہوگی نئی ویزا فیس، جو یکم اکتوبر سے نافذ العمل ہوگی میکسیکو، ارجنٹینا، بھارت، برازیل اور چین کے مسافروں کے لیے ایک اضافی رکاوٹ کا باعث بنے گی کیونکہ یہ ممالک ویزا ویور پروگرام میں شامل نہیں۔ اضافی فیس کے بعد امریکی ویزے کی قیمت 442 ڈالر تک پہنچ جائے گی جس کے بعد یہ دنیا میں سب سے زیادہ فیس والا ویزا شمار کیا جائے گا۔امریکا کی نئی ویزا فیس کا سب سے زیادہ اثر وسطی اور جنوبی امریکا کے ممالک پر پڑے گا جبکہ نئی ویزا فیس، بھارت سے آنے والے سیاحوں کو بھی متاثر کر سکتی ہے واضح رہے کہ 27 اگست کو ٹرمپ انتظامیہ نے نیا فیصلہ کیا جس کے تحت طلبہ، ثقافتی تبادلے کے شرکا اور صحافیوں کے ویزوں کی مدت کو مزید محدود کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔اگست کے آغاز میں انتظامیہ نےکہا تھا کہ امریکا کچھ سیاحتی اور کاروباری ویزوں پر 15 ہزار ڈالر تک کے سیکیورٹی بانڈ کی شرط بھی آزمانے جا رہا ہے۔اور یہ پائلٹ پروگرام 20 اگست سے آئندہ ایک برس کے لیے نافذ ہوگا تاکہ ایسے غیر ملکیوں پر قابو پایا جا سکے جو ویزے کی مدت سے متجاوز کرتے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن پر عائد سخت پابندیوں اور کئی غیر ملکی ممالک کے ساتھ جارحانہ رویے کے باعث سیاحوں کی امریکا آمد میں پہلے ہی کمی رپورٹ ہو رہی ہے۔ نئی ویزا انٹیگریٹی فیس نے پہلے سے مشکلات کا شکار سیاحت کی صنعت پر مزید دباؤ بڑھنے کا خدشہ پیدا کر دیا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ کی 250 ڈالر اضافی ویزا انٹیگریٹی فیس یکم اکتوبر سے نافذ العمل.ویزا فیس 442 تک پہنچ گئی

اپنا تبصرہ لکھیں