امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لگ بھگ 69 ممالک سے امریکہ درآمد کی جانے والی اشیا پر 10 فیصد سے لے کر 41 فیصد تک کے نئے ٹیرف کے اطلاق کا اعلان کر دیا ہے جس کے تحت پاکستان پر پہلے سے عائد کردہ ٹیرف کی شرح 29 فیصد سے کم کر کے 19 فیصد کر دی گئی ہے۔ٹرمپ کے صدارتی حکم نامے کے مطابق پاکستان کو 19 فیصد محصول کا سامنا کرنا ہوگا کینیڈا سے آنے والی اشیا پر 35 فیصد، برازیل پر 50 فیصد، بھارت پر 25 فیصد، تائیوان پر 20 فیصد اور سوئٹزرلینڈ پر 39 فیصد محصول مقرر کیا۔بنگلہ دیش پر 20 فیصد ٹیرف ادا کیا گیا ہے جبکہ چین پر ٹیرف کے حوالے سے حتمی فیصلہ ابھی نہیں کیاگیا ۔ امریکا نے سوئٹزرلینڈ پر 39 جبکہ شام پر سب سے زیادہ 41 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے اسی طرح اسرائیل، افغانستان، جاپان سمیت دیگر کئی ممالک پر 15 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔جن ملکوں پر 15 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے ان میں ترکیہ، اسرائیل، افغانستان، انگولا، بولیویا، بوٹسوانا، کیمرون، چاڈ، کوسٹا ریکا، آئیوری کوسٹ، کانگو، ایکواڈور، گنی،فجی، گھانا، گیانا، آئس لینڈ، اسرائیل،جاپان، اردن، لیسوتھو، مڈغاسکر، ملاوی، ماریشس، موزمبیق، نمیبیا، نورو، نیوزی لینڈ، نایجیریا، شمالی مقدونیہ، ناروے، پاپوا نیوگنی، جنوبی کوریا، ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو، یوگنڈا، وناوتو، وینزویلا، زیمبیا، زمبابوے شامل ہیں۔پاکستان کی طرح جن دیگر ملکوں پر 19 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے ان میں انڈونیشیا، ملائیشیا، فلپائن، تھائی لینڈ اور کمبوڈیا شامل ہیں جبکہ بنگلادیش کی طرح جن دیگر ملکوں پر 20 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے ان میں سری لنکا، ویتنام اور تائیوان شامل ہیں۔امریکا کی جانب سے جن ممالک پر 30 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے ان میں الجزائر،لیبیا، بوسنیا ہرزیگوینا اور جنوبی افریقا شامل ہیں۔اس کے علاوہ میانمار اور لاوس پر 40 فیصد جبکہ شام پر سب سے زیادہ یعنی 41 فیصد ٹیرف کے نفاذ کا اعلان کیا گیا ہے۔جبکہ بھارت کی طرح جن ملکوں پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیاگیا ہے ان میں قازقستان، تیونس اور مالدوا شامل ہیں۔
