چینی اور ایرانی ہیکرز کے اے آئی سے امریکی اہداف پر سائبر حملے

گوگل کی ایک تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین، ایران اور شمالی کوریا سمیت متعدد ملکوں کے ہیکرز، مصنوعی ذہانت پر کام کرنے والے جیمینائی نام کے چیٹ بوٹ کو امریکی اہداف کے خلاف سائبر حملوں میں کے لیے استعمال کر رہے ہیں.گوگل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین، ایران اور شمالی کوریا سمیت متعدد ملکوں کے ہیکرز امریکی اہداف کیخلاف سائبر حملوں کیلئے جیمینائی نام کے چیٹ بوٹ سے مدد لیتے ہیں۔کمپنی کے مطابق اب تک گوگل کے عوامی طور پر دستیاب لارج لینگوئج ماڈلز ایل ایل ایمز، تک رسائی نے ہیکرز کے لیے زیادہ آسانی پیدا کر دی ہے ۔ تاہم، اس رسائی نے حملوں کی نوعیت کو بہت زیادہ تبدیل نہیں کیا ہے۔گوگل تھریٹ انٹیلی جینس گروپ کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی میں جدت کے ساتھ خطرات کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔پورٹ کے مطابق مصنوعی ذہانت کا منظر نامہ مسلسل تبدیل ہو رہا ہے اور ہر روز نئے نئے ماڈلز اور نظام ابھر رہے ہیں.ایران کے مسلسل حملے کرنے والے ہیکرز نے اس سروس کو وسیع پیمانے پر استعمال کیا ہے جس میں افراد اور تنظیموں کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنا اہداف اور ان کی کمزوریوں پر تحقیق کرنا، زبان کا ترجمہ کرنا اور مستقبل کی آن لائن مہمات کے لیے مواد بنانا شامل ہے۔اسی طرح گوگل نے چین میں 20 سے زیادہ حکومت کی سرپرستی میں کام کرنے والے ہیکرز کا کھوج لگایا جو اپنی کارروائیوں میں جیمینائی چیٹ بوٹ استعمال کر رہے تھے۔ اسی طرح شمالی کوریا کے ریاستی حمایت یافتہ سائبر حملہ آوروں نےبہت سی کارروائیوں کے لیے جیمینائی کا استعمال کیا ۔گوگل کے گلوبل افیئرز کے صدر کینٹ واکر نے کہا ہے کہ امریکی حکومت کو فوج اور انٹیلی جینس اداروں میں مصنوعی ذہانت، “کلاؤڈ “اور تبدیلی لانے والی دوسری ٹیکنالوجیز کو اپنانے کے لیےضوابط کو بہتر بنانے کی ضروت ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے سائبر دفاع کے لیے نجی اور سرکاری شراکت داری کا مشورہ بھی دیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں