کراچی کے علاقے ملیر میں زلزلے کے جھٹکوں کے بعد ڈسٹرکٹ جیل میں قیدیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ ذرائع کے مطابق سرکل 11 کی بیرک نمبر 2 میں قیدیوں نے چیخ و پکار کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی شروع کر دی اور جیل انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ انہیں بیرک سے فوری طور پر باہر نکالا جائے۔جیل انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے لاؤڈ اسپیکر پر قیدیوں کو پرامن رہنے کی تلقین کی گئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال کو مکمل طور پر قابو میں کر لیا گیا ہے۔ہنگامے کی اطلاع ملتے ہی جیل انتظامیہ نے ممکنہ کشیدگی سے بچنے کے لیے اضافی نفری طلب کر لی۔ ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس اور رینجرز کی اضافی موبائلیں فوری طور پر ملیر جیل پہنچ گئیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل 3 جون کی رات کو زلزلے کے بعد جیل میں ہونے والی شدید ہنگامہ آرائی کے دوران 225 قیدی ملیر جیل سے فرار ہو گئے تھے جن میں سے 176 قیدیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے تاہم 48 قیدی اب بھی مفرور ہیں۔زلزلے کے جھٹکوں کے باعث جیل میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے جب کہ جیل حکام نے قیدیوں کو پرسکون رکھنے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
