کسی کا خط نہیں ملا آیا بھی تو نہیں پڑھوں گا: آرمی چیف

پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ مجھے کسی کا خط نہیں ملا اور اگر کوئی خط ملا بھی تو نہیں پڑھوں گا، کوئی خط ملا تو وزیراعظم کو بھجوادوں گا۔وزیراعظم ہاؤس میں ترک صدر کے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا خط کی باتیں سب چالیں ہیں ملک بہت اچھے انداز سے آگے بڑھ رہا ہے پاکستان میں ترقی ہو رہی ہے، ملک کو آگے بڑھنا ہےواضح‌رہے کہ سیکیورٹی ذرائع پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ انہیں کوئی خط نہیں ملا نہ ہی اسے ایسے کسی خط کو پڑھنے میں کوئی دلچسپی ہے۔سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو اب تک 3 خط لکھ چکے ہیں۔عمران خان کی جانب سے پاک فوج کے سربراہ کو پہلا خط 3 فروری کو لکھا گیا تھا جس میں انہوں نے پاک فوج کے سربراہ سے پالیسیوں میں تبدیلی کی اپیل کی تھی۔عمران خانے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو دوسرا خط 8 فروری کو لکھا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ گن پوائنٹ پر 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدالتی نظام پر قبضہ کیا گیا۔پاک فوج کے سپہ سالار کو تیسرا خط گزشتہ روز لکھا گیا جس کی تصدیق عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کے دوران کی۔خط میں مبینہ انتخابی دھاندلی کا معاملہ اٹھایا ہے اور دہشت گردی کی وجوہات پربات کی ہے۔

I will not read anyone’s letter even if it does not come: Army Chief

اپنا تبصرہ لکھیں