کچھ بھی ہو لاہور کا جلسہ ہر صورت میں ہوگا،عمران خان

عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئینی ترمیم اس لئے ہورہی ہے کیونکہ انھوں نے چار امپائرز کو ساتھ ملاکر کھیلا اور پھر بھی ہار گئے ،آئینی ترمیم تین ایمپائروں کو توسیع دینے کے لیے کرنی پڑ رہی ہے

ان ایمپائرز میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور چیف الیکشن کمشنر شامل ہیں ۔توسیع اس لیے دینے کی کوشش ہو رہی ہے تاکہ فراڈ الیکشن کو تحفظ دے سکیں آئینی ترمیم والا معاملہ تو اب ریورس ہوگیا ہے

صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ حکومت نمبرز پورے کررہی ہے انہوں نے ترمیم لانی ہی لانی ہے، بانی پی ٹی آئی مولانا فضل الرحمان کے کردار کو کیسے دیکھتے ہیں آپ مولانا صاحب کے بارے میں کلیئر نہیں ہیں۔

صحافی کے سوال کا بانی پی ٹی آئی نے جواب دیتے ہوئے کہا کچھ کہہ نہیں سکتا،جمہوریت کے لئے تمام سیاسی قوتوں کو متحد ہونا پڑے گا، مولانا اگر جمہوریت کیلئے ساتھ کھڑا ہے تو یہ اچھی بات ہے

انھیں ڈر لگا ہوا ہے کہ قاضی فائر عیسی راستے سے ہٹ گیا تو نو مئی اور فراڈ الیکشن کی تحقیقات کھل جائیں گی نو مئی کو ہماری پارٹی ختم کرنے کی کوشش کی گئی آئین کے خلاف الیکشن کو تاخیر کا شکار کیا گیا تاکہ پی ٹی آئی کو کرش کیا جا سکے

مجھ پر 140 کیس نو مئی سے پہلے ہو چکے تھے مجھ پر دو قاتلانہ حملے بھی ہو چکے تھے پارٹی ختم نہیں ہو رہی تھی اسی لیے نو مئی کیا گیا قاضی فائز عیسی ایک سال سے نو مئی کی جوڈیشل انکوائری نہیں ہونے دے رہا انہیں ڈر ہے کہ نیا چیف جسٹس آیا تو نو مئی کی تحقیقات کرائے گا نو مئی جس نے کروایا وہی اس کا اصل ذمہ دار ہے لاہور سے نکلتے ہوئے کہا تھا کہ وارنٹ دکھائیں اور گرفتار کر لیں

مجھے گرفتار کر کے گھسیٹ کر لے جانے کا مقصد لوگوں کو اشتعال دلانا تھا ہر جگہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج غائب کر دی گئی اسلام آباد ہائی کورٹ سے اغوا کی فوٹیج بھی چوری ہو گئی

نئے چیف جسٹس کے سامنے جب نو مئی کی پٹیشن لگے گی تو اصلیت سامنے آ جائے گی کرش کرنے کے بعد اٹھ فروری کا الیکشن کروایا گیا 8 فروری کو جو انقلاب آیا وہ ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا آٹھ فروری کو پی ٹی آئی بغیر لڑے جیت گئی

نواز شریف نے تو فتح کی تقریر تیار کر رکھی تھی یاسمین راشد جیل میں ہوتے ہوئے بھی جیت چکی تھی نواز شریف کو 74 ہزار ووٹ ڈلوائے گئے آٹھ ماہ گزر چکے ہیں الیکشن ٹریبونل کیوں کام نہیں کر رہے

تین چیف جسٹس نے حمود الرحمن کمیشن رپورٹ بنائی تھی حمود الرحمن کمیشن رپورٹ کہتی ہے کہ یحییٰ خان نے اپنی طاقت بچانے کے لیے جمہوریت کا جنازہ نکالا اپنی طاقت بچانے کے لیے ملک کو آج دوبارہ اس نہج پر لایا جا رہا ہے

قانون کی بالادستی کو ختم کیا جا رہا ہے قانون کی بالادستی کے بغیر سرمایہ کاری نہیں آ سکتی یہ آپس میں جڑے ہوئے ہیں سیاسی استحکام کے بغیر معیشت مستحکم نہیں ہو سکتی آج صورتحال یہ ہے کہ پاکستان کا موازنہ میانمار سے ہو رہا ہے 4 ہزار پاکستانی کمپنیوں نے دبئی چیمبر میں رجسٹریشن کروائی ہے پیسہ ملک سے باہر جا رہا ہے

چائنہ کی ترقی میں بیرون ملک مقیم چینیوں نے سرمایہ کاری کی تھی بیرون ملک مقیم پاکستانی اثاثہ ہیںقرضوں کی دلدل سے نکالنے کے لیے ان کی سرمایہ کاری اہم ہے بیرون ملک مقیم پاکستانی قانون کی بالادستی نہ ہونے کی وجہ سے سرمایہ کاری نہیں کر رہے دوسرا نواز شریف زرداری اور محسن نقوی سمیت تمام بڑوں کے پیسے بیرون ملک پڑے ہیں

فراڈ حکومت کی وجہ سے بھی بیرون ملک مقیم پاکستانی سرمایہ کاری نہیں کر رہے ملک کو اصلاحات کی ضرورت ہے پاکستان اس کے بغیر دلدل سے نہیں نکل سکتا اصلاحات کے ذریعے خرچ کو کم اور آمدنی کو بڑھانا ہوتا ہے

آٹھ ماہ ہونے کو ہیں حکومت نے کتنی ریفارمز کی اور کتنے اخراجات کم کیے یہ حکومت این آر او کی پیداوار ہے حکومت سے نہ خرچ کم ہونے ہیں نا سرمایہ کاری بڑھنی ہے بڑے لوگوں پر بوجھ ڈال نہیں سکتے کیونکہ وہاں مافیا بیٹھے ہیں

صرف سپریم کورٹ سے لوگوں کو امیدیں ہیں اس کو بھی تباہ کیا جا رہا ہے ماتحت عدلیہ اور پولیس پر کسی کو اعتماد نہیں رہا لاہور میں پی ٹی آئی کا جلسہ روکنے کے لیے پکڑ دھکڑ شروع کر دی گئی ہے جو بھی ہو جائے لاہور کا جلسہ کریں گے۔

اپنا تبصرہ لکھیں