یورپی یونین کے بعد امریکہ اور کینڈا کا بھی فوجی عدالتوں کی سزاؤں پر تشویش کا اظہار

پاکستان میں 25 افراد کو فوجی عدالتوں کی جانب سے سزا سنائے جانے پر امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل میں شفافیت کا فقدان ہوتا ہے.اامریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستان میں فوجی عدالتوں میں 25 شہریوں کو سنائی گئی سزا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو اس بات پر گہری تشویش ہے کہ نو مئی 2023 کو ہونے والے مظاہروں میں ملوث ہونے پر ایک فوجی ٹریبونل نے پاکستانی شہریوں کو سزا سنائی ہے۔ بیان کے مطابق یہ سزائیں منصفانہ ٹرائل کے اصولوں کے خلاف ہیں ۔ پاکستانی حکام آئین میں درج منصفانہ ٹرائل کا احترام کریں۔اسی طرح برطانیہ کے دفتر خارجہ کے ایک ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق برطانوی حکومت ملک میں ہونے والی قانونی کارروائیوں پر پاکستان کی خودمختاری کا احترام کرتی ہے تاہم فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل میں شفافیت اور آزادانہ جانچ پڑتال کا فقدان ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں نبھائے۔واضح رہے کہ اس سے قبل یورپی یونین نے بھی اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے سخت تشویش کا اظہار کیا تھا

اپنا تبصرہ لکھیں